عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یورپ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں دوبارہ تیزی آ سکتی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے یورپ میں وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کے خدشے کے بیان کے ساتھ ہی برطانیہ نے فرانس، جرمنی اور آسٹریا کی طرح ماسک پہننے کے لیے سخت اصول اپنانے اور زیادہ کورونا ٹیسٹ کرانے کا اعلان کیا ہے۔
یورپ میں اس وقت دنیا کے ڈیڑھ کروڑ متاثرین میں سے پانچواں حصہ موجود ہے جبکہ کورونا سے ہونے والی اموات میں یورپ پہلے نمبر پر ہے جہاں دو لاکھ سات ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔
دنیا بھر میں کورونا سے اب تک چھ لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’ ڈبلیو ایچ او سے تعلق ختم کر رہے ہیں‘Node ID: 481836
-
کورونا کی دو ویکسینز کے کامیاب تجرباتNode ID: 493551
-
یورپی یونین کی کم قیمت پر ویکسین خریدنے کے لیے بات چیتNode ID: 494471
ڈبلیو ایچ او کے یورپی دفتر نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران خطے میں کورونا کے کیسز کے بڑھنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے زیادہ سخت اقدامات کی ضرورت ہوگی۔
اے ایف پی کے مطابق دنیا کے دیگر خطوں کی طرح یورپی ملک بھی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات اور معیشت کی بحالی کے لیے کوششوں کے درمیان توازن پیدا کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔
یورپ کے زیادہ تر ملکوں میں سخت ترین لاک ڈاؤن کے بعد معمولات زندگی بحال ہو چکے ہیں تاہم اس دوران بلجیم میں کورونا سے تین سالہ بچی کی موت نے خدشات کو پھر ہوا دی ہے۔ بلجیم میں یہ وائرس سے ہونے والی کم عمر ترین ہلاکت ہے۔
