انڈیا میں پانچ رفال طیاروں کی آمد پر انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے چین کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ یہ طیارے انڈین ایئر فورس کو کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر دفاع نے کہا کہ ’ان طیاروں کی انڈین ایئر فورس میں شمولیت سے وہ لوگ پریشان ہیں جو ہمارے ملک کی خود مختاری کے لیے خطرہ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔‘
ماہرین کے مطابق راج ناتھ کا اشارہ اپنے ہمسایہ ملک چین کی طرف ہے جس کے ساتھ لداخ کی وادی گلوان میں جھڑپ کے دوران انڈیا کے 20 فوجی مارے گئے تھے۔ تاہم چین نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
انڈین سرحد پر مارشل آرٹ کے ماہر چینی فوجی تعیناتNode ID: 488516
-
انڈیا چین کشیدگی، مودی لداخ کے دورے پرNode ID: 489771
-
انڈیا، چین کشیدگی، کیا برف پگھل رہی ہے؟Node ID: 490451
واضح رہے کہ انڈیا نے فرانس کے ساتھ 9.4 ارب ڈالر کی ڈیل کی ہے جس کے تحت انڈیا فرانس سے 36 رفال لڑاکا طیارے خریدے گا اور باقی 31 طیارے 2021 کے آخر تک انڈیا کے حوالے کیے جائیں گے۔
اے ایف پی کے مطابق انڈیا اس بات کو مانتا ہے کہ وہ چین اور دیگر ممالک سے جنگی سازو سامان کے لحاظ سے پیچھے ہے اور رفال طیاروں کی خریداری فوج کو مضبوط بنانے کے لیے کی گئی ہے۔
’گیٹ وے ہاؤس‘ تھنک ٹینک میں انٹرنیشنل سکیورٹی سڈیز کے ماہر سمیر پٹیل نے کہا ہے کہ ’صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ان طیاروں کی اشد ضرورت تھی۔‘
’اس سے انڈیا کو چین کی طرف سے درپیش خطرے کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی، کیونکہ یہ واضح ہے کہ لداخ میں جاری کشیدگی موسم سرما تک طول پکڑے گی۔‘
