5 اگست کےاقدام کی ’نفی کرتا‘ پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ
’آج سے سکولوں، کالجوں دیگر مقامات اور پورے ملک میں پاکستان کا نقشہ یہی ہو گا۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کے سامنے پاکستان کا سیاسی نقشہ لا رہے ہیں جو پاکستانیوں کی امنگوں کا ترجمان ہے۔
قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نئے نقشے کی منظوری دی گئی۔
منگل کو اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی و دیگر کے ہمراہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ نقشہ پاکستان اور کشمیر کے رہائشیوں کے موقف کی تائید کرتا ہے اور انڈیا کی جانب سے پچھلے سال 5 اگست کو کیے جانے والے غاصبانہ اقدام کی نفی کرتا ہے۔
’آج سے سکولوں، کالجوں دیگر مقامات اور پورے ملک میں پاکستان کا نقشہ یہی ہو گا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ 1948 میں دنیا کے کشمیریوں کے ساتھ ایک وعدہ کیا تھا کہ کشمیریوں کو استصواب کا حق دیا جائے لیکن ابھی تک نہیں دیا گیا۔
’جب تک میں زندہ ہوں، اقوام متحدہ کو یاد کرواتا رہوں گا کہ کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے۔'
عمران خان نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں مظالم تو شروع سے ہو رہے ہیں پچھلے سال خصوصی حیثیت بھی ختم کر دی گئی۔
’اس کا حل سیاسی ہی ہے، فوجی حل کو نہیں مانتے، دنیا کو اس حوالے سے کردار ادا کرنا چاہیے۔‘
وزیر اعظم نے بتایا کہ پہلے انسان خواب دیکھتا ہے کہ میں ایسا ایسا کروں گا اور پھر وہ سب کچھ ہوتا ہے۔
’یہ نقشہ منزل کی نشان دہی ہے، جس کو ایک دن پا لیاجائے گا۔‘
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، اس کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے۔ ’ہم نے اپنے موقف کو نقشے میں پرو دیا ہے اور سرکریک کی نفی کر دی ہے۔‘