12 برس سے کم عمراور مخصوص افراد ٹیسٹ سے مستثنی ہوں گے(فوٹو العربیہ)
متحدہ عرب امارات کے حکام کا کہنا ہے کہ واپس آنے والے غیر ملکی جن کے اقامے یکم مارچ 2020 تک کارآمد تھے وہ کورونا ٹیسٹ (پی سی آر) واپسی کی منظوری ملنے کے بعد کرائیں۔
امارات واپس آنےوالے غیر ملکیوں کےلیے کورونا ٹیسٹ لازمی شرط ہے جس کے ضوابط بیان کرتے ہوئے حکام کا کہنا ہے کہ 12 برس سے کم عمر بچے اور مخصوص افراد اس ٹیسٹ سے مستثنیٰ ہوں گے تاہم عام افراد کےلیے کورونا ٹیسٹ کیے جانے کا دورانیہ امارات پہنچنے سے زیادہ سے زیادہ 96 گھنٹے قبل تک کا مقرر کیا گیا ہے۔
امارات ٹوڈے کے مطابق امارت سے گئے ہوئے وہ غیر ملکی جو اب واپس آنے کے خواہشمند ہیں ان کےلیے لازمی ہے کہ ان کا اقامہ کارآمد اور کینسل شدہ نہ ہو۔ جس وقت واپسی کے لیے پرمٹ کی درخواست دی جائے اس وقت غیر ملکی امارات سے باہر مقیم ہو جس کا ثبوت پیش کرنا لازمی ہے۔
حکام کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ امارت واپسی کےلیے جاری کردہ پرمٹ 21 روز تک کارآمد ہوتا ہے اس دورانیے میں امارات پہنچنا لازمی ہے۔
ریٹرن پرمٹ مرحلہ وار جاری کیے جاتے ہیں تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ درخواست گزار درست معلومات سسٹم میں فیڈ کرے۔ ’غلط یا ناقص معلومات فیڈ کرنے کی صورت میں درخواست رد کردی جائے گی۔‘
تین بار رد کی گئی درخواست دوبارہ قابل قبول نہیں ہوگی۔
امارات آنے کے لیے کورونا ٹیسٹ کےلیے 40 ممالک میں 500 لیبارٹریز کو مخصوص کیا گیا ہے جہاں کا ٹیسٹ قابل قبول ہوگا۔
مزید ممالک میں منظور شدہ لیبارٹریز کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد 60 ممالک کےلیے 1000 لیبارٹریوں کو مخصوص کیاجائے گا۔
واضح رہے متحدہ عرب امارات میں 19 مارچ 2020 سے کورونا وائرس کے پیش نظر بینالاقوامی پروازوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی جس کے بعد ہزاروں تارکین جو اپنے ملکوں کو گئے ہوئے تھے امارات واپس نہیں پہنچ سکے۔
ان کی واپسی کے لیے امارتی حکام کی جانب سے مرحلہ وار پروگرام شروع کیا گیا ہے۔