پندرہ دن بعد گرمی بتدریج کم ہونے لگے گی(فوٹو اخبار 24)
سعودی عرب میں ماہر موسمیات اور فلکیاتی علوم کی عرب تنظیم کے رکن ڈاکٹر خالد الزعاق نے کہا ہے کہ’ گرمی کی شدید لہر پندرہ دن بعد ختم ہوجائے گی۔ اس کے بعد گرمی بتدریج کم ہونے لگے گی۔ ناقابل برداشت گرمی کا سلسلہ ختم ہوجائے گا‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق الزعاق نے بتایا کہ ’سعودی عرب میں شدید گرمی کی بارش ’مھاریف‘ کہلاتی ہے۔ زبردست گرمی کو مملکت میں ’القیظ‘ کہا جاتا ہے۔ ان دنوں القیظ والی گرمی چل رہی ہے‘۔
ماہر موسمیات الزعاق کے مطابق 15 دن بعد جو گرمی شروع ہوگی اسے یہاں ’القویظۃ‘ کہاجاتا ہے۔ القویظۃ کے موسم میں جو بارش ہوتی ہے اسے ‘الدفین‘ کہتے ہیں ۔ اس کے بعد خزاں کی بارش ہوتی ہے۔
دریں اثنا مشرقی ریجن کا دارالحکومت دمام دنیا کا دوسرا گرم ترین شہر بن گیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران درجہ حرارت 48.4 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
اخبار 24 کے مطابق قصیم یونیورسٹی میں موسمیات کے پروفیسر عبداللہ المسند نے بدھ کو دنیا بھر میں گرم ترین شہروں کی فہرست جاری کی ہے۔
پروفیسر عبداللہ المسند نے بتایا کہ شام کا شمال مشرقی شہر الحسکۃ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ یہ آج دنیا کا سب سے گرم ترین شہر ہے۔ درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
المسند نے بتایا کہ ایران، کویت اور قطر کے کئی علاقوں میں بھی درجہ حرارت بڑھا ہوا ہے- سعودی شہر الاحسا درجہ حرارت کے حوالے سے دنیا بھر میں 14 ویں نمبر پر ہے۔جہاں درجہ حرارت 47.3 سینٹی گریڈ ہے۔