Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرملکیوں کے 3 ہزار سے زیادہ دعوے ، 50 لاکھ ریال دلوائے گئے

مصالحت کرانے والے ادارے نے دو ماہ میں دعوے نمٹائے ہیں(فوٹو سوشل میڈیا)
 سعودی عرب  کے دارلحکومت ریاض میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ماتحت مصالحت کرانے والے ادارے نے دو ماہ کے دوران 3 ہزار سے زیادہ دعوے نمٹا کرغیرملکیوں کے 50 لاکھ ریال سے زیادہ کے بقایا جات واپس دلادیے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے بیان جاری کرکے بتایا کہ  گزشتہ دو ماہ کے دوران ہمیں غیرملکی ملازمین کی طرف سے تین ہزار درخواستیں موصول ہوئیں- مصالحتی ادارے نے  وڈیو اجلاس  کے ذریعے تنازع کے فریقوں کا موقف سنا۔
وزارت افرادی قوت آجروں اور اجیروں کے معاملات تیزی سے نمٹانے کے لیے مصالحتی کارروائی پر زور دے رہی ہے۔  
وزارت افرادی قوت نے بتایا کہ اجیر آجر کے خلاف آّن لائن درخواست ’ودی‘ سسٹم کے تحت پیش کرتا ہے۔ انتظامیہ خود کار سسٹم کے تحت سماعت کی تاریخیں متعین کرتی ہے۔ فریقین کو سن کر ان سے شواہد طلب کیے جاتے ہیں۔ آجر اور اجیر کو حقیقت حال سے مطلع کیا جاتا ہے۔ فریقین کو مصالحت کے ذریعے تنازع طے کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ قصور وار ثابت ہونے پر آجر سے اجیر کے  حقوق دلادیے جاتے ہیں۔ 
وزارت افرادی قوت نے کہا کہ آجر اور اجیر کے درمیان تنازع کا مصالحتی فیصلہ ابتدائی نوعیت کا ہوتا ہے۔ اس کے ذریعے فریقین کے نکتہ ہائے نظر میں خلیج پاٹنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

فریقین راضی ہوجائیں تو معاملہ ختم ہوجاتا ہے۔( فوٹو سوشل میڈیا)

اگر فریقین راضی ہوجاتے ہیں تو معاملہ ختم ہوجاتا ہے۔ راضی نہیں ہوتے تو کیس لیبر کورٹ کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ آجر اوراجیر دونوں کو حق ہوتا ہے کہ وہ مصالحتی فیصلہ قبول کریں یا نہ کریں۔ قبول کرنے پر نافذ کردیا جاتاہے اورمصالحتی فیصلے پرعدم اطمینان کے اظہار پر مقدمہ  لیبر کورٹ بھیج دیا جاتا ہے۔

شیئر: