وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں ایس او پیز کے تحت ریستوران، کیفیز، تھیٹرز اور سینما ہالز 10 اگست سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمرنے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف کوششوں کی کامیابی کے بعد پاکستان بھر میں بیوٹی سیلونز اور ریستوران دس اگست سے کھولے جا رہے ہیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھولنے کے متعلق فیصلے کا جائزہ سات ستمبر کو لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان: کورونا کے 225 مریض وینٹیلیٹرز پر
Node ID: 496011
-
پنجاب: لاک ڈاؤن پیر سے ختم کرنے کا اعلان
Node ID: 496291
-
ڈاکٹر فیصل سلطان کون ہیں؟
Node ID: 496431
اسد عمر کا کہنا تھا کہ شائقین کے بغیر کھیلوں کی سرگرمی کی اجازت دی جا رہی ہے۔ ’سیاحت کا شعبہ آٹھ اگست سے کھولا جا رہا ہے۔‘
’سیاحتی مقامات کو آٹھ سے کھول دیا جائے گا، مزارات، بزنس سینٹر، ایکسپو سینٹرز بھی 10 اگست سے کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے۔‘
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ پورا سمارٹ لاک ڈاؤن ایک مربوط نظام کے تحت چلایا گیا۔ ’ہم نے بے پناہ محنت کی، اور آج بین الاقوامی ادارے بھی پاکستان کو ان ممالک میں شامل کر رہے ہیں جنہوں نے بہترین کام کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے سے مشاورت جاری تھی، صوبوں سے بھی بات کی گئی اور سفارشات تیار کی گئیں، جن پر آج فیصلہ ہوا۔
تعلیمی اداروں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پندرہ ستمبر کو کھولے جائیں گے، سات ستمبر کو آخری بار صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا جتنی چیزوں کا ذکر کیا جا رہا ہے، ان کے حوالے سے ایس او پیز تیار ہو رہے ہیں اور ان کے مطابق ہی ان پر عمل درامد ہو گا۔
سیاحتی مقامات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وہ آٹھ اگست کو کھولے جائیں گے۔ سیاحت ان علاقوں سے تعلق رکھتی ہے جہاں آمدن کے ذرائع کم ہوتے ہیں، اس لیے لوگوں کا روزگار کھلے گا۔
اسد عمر نے بتایا کہ کھیلوں کی سرگرمیاں اور جم کھولنے کی بھی اجازت دی جا رہی ہے۔ ’جن کھیلوں میں جسمانی ٹکراؤ نہیں ہوتا اور سماجی فاصلہ رکھا جا سکتا ہے ان کے انعقاد کی اجازت دی جا رہی ہے لیکن شائقین کو اجازت نہیں ہو گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ کبڈی، رگبی ، باکسنگ وغیرہ جیسے کھیلوں کی اجازت نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایس او پیز کے ساتھ ٹرین میں اور ہوائی سفر کیا جا سکے گا،
’ٹرینوں اور جہازوں میں سیٹیں چھوڑ کر بیٹھنے کی بندش ستممبر کے آخر تک برقرار رہے گی۔ اور دوبارہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، تاہم امکان یہی ہے کہ یکم اکتوبر سے بات نارمل ہو جائے گی۔‘
انہوں نے بتایاکہ مارکیٹس اور دکانیں اسی حساب سے کھلیں گی جیسے کورونا سے پہلے تھا، وقت کی پابندی اٹھائی جا رہی ہے۔ ’اب دکانیں اور کاروبار پرانے نظام کے تحت چلائے جا سکیں گے‘
انہوں نے بتایا کہ مزاروں اور ڈبل سواری پر سے بھی پابندی ختم کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے تنبیہہ بھی کی کہ اگر احتیاط سے کام نہ لیا گیا تو ان سہولتوں کے منفی اثرات بھی سامنے آ سکتے ہیں۔ ’اگر خدانخواستہ پھر سے صورت حال خراب ہوئی تو بندشوں کا سلسلہ پھر سے شروع کیا جا سکتا ہے۔‘
کورونا پر قومی رابطہ کمیٹی اجلاس۔ https://t.co/qPhtp7EgIh
— Govt of Pakistan (@pid_gov) August 6, 2020