شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے صحت تعینات کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کورونا کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن بھی ہیں۔ ان کا عہدہ اب وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
کورونا ٹیسٹ کے لیے وزیراعظم کا سیمپل لے لیا گیا، ڈاکٹر فیصلNode ID: 473641
-
ظفر مرزا بھی کورونا کا شکارNode ID: 490381
-
’معاونین خصوصی کے استعفے میڈیا ٹرائل کا نتیجہ ہیں‘Node ID: 495461
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دوران سب سے زیادہ تبدیلیاں وزارت صحت میں ہی دیکھنے کو ملی ہیں۔ ڈاکٹر فیصل سلطان عملی طور پر تیسرے وزیر صحت ہیں۔ ان سے پہلے ڈاکٹر ظفر مرزا وزیر اعظم کے معاون خصوصی تھے جنہوں نے 29 جولائی کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
موجودہ حکومت کے پہلے حلف اٹھانے والے وزراء میں پاکستان تحریک انصاف کے موجودہ سیکرٹری جنرل عامر محمود کیانی بھی شامل تھے جنہیں وزارت صحت کا قلمدان سونپا گیا تھا۔ بعد ازاں عامر کیانی کو ادویات کی قیمتوں میں اضافہ روکنے میں ناکامی پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کون ہیں؟
ڈاکٹر فیصل گذشتہ کئی سالوں سے شوکت خانم میموریل ہسپتال کے چیف ایگزیکٹور آفیسر ہیں۔ وہ متعدی امراض کے ماہر ہیں۔ شوکت خانم ہسپتال کی ویب سائٹ پر موجود کوائف کے مطابق انہوں نے 1987 میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور سے ایم بی بی ایس کیا جبکہ 1992 اور 1994 میں امریکن بورڈ آف میڈیسن اور امریکن بورڈ آمتعد امراض سے پوسٹ گریجوایٹ ڈپلومے کیے۔
ان کا شمار وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ عمران خان کو ان کی صلاحیتوں پر اتنا اعتماد ہے کہ شوکت خانم ہسپتال کے علاوہ خیبر پختونخواہ میں اپنے گذشتہ دور حکومت میں انہیں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کا سی ای او تعینات کروایا تھا۔
