سٹوارٹ براڈ نے شان مسعود کو کوئی رن بنائے بغیر آؤٹ کیا (فوٹو: اے ایف پی)
مانچسٹر میں کھیلے جانے والے پہلے کرکٹ ٹیسٹ میں تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے آٹھ وکٹوں پر 137 رنز بنائے۔
دوسری اننگز میں انگلینڈ پر پاکستان کی برتری 244 رنز کی ہو گئی ہے۔اس وقت کریز پر یاسر شاہ اور محمد عباس موجود ہیں۔ اسد شفیق 29 اور محمد رضوان 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس سے قبل تیسرے روز انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے پہلی اننگز کے 326 رنز کے جواب میں 219 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی تھی۔
دوسری اننگز میں پاکستان کے اوپنر شان مسعود کوئی رن بنائے بغیر سٹوارٹ براڈ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ عابد علی 20 رن بنا کر ڈوم بیس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
پاکستانی بیٹنگ لائن کو سہارا دینے کے لیے بابر اعظم آئے لیکن وہ محض پانچ رن بنا کر کرس ووکس کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد کرس ووکس کی گیند پر کپتان اظہر علی بھی 18 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
اسد شفیق بھی 29 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے اور ان کے بعد محمد رضوان بھی کریز پر نہ ٹھہر سکے اور 27 رنز پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ شاداب خان بھی اس میچ میں کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور انہیں سٹوارٹ براڈ نے 15 رنز پر پویلین بھیج دیا۔
ٹیسٹ کے تیسرے روز بھی پاکستانی بولرز انگلش بلے بازوں پر حاوی رہے۔
اولی پوپ 62 رنز بنانے کے بعد نسیم شاہ کی گیند پر آؤٹ ہو ئے اور جوس بٹلر38 رنز بنا کر یاسر شاہ کے ہاتھوں بولڈ ہوئے۔ بٹلر کے بعد ڈوم بیس میدان میں آئے لیکن انہیں بھی جلد ہی یاسر شاہ نے پویلین کی راہ دکھا دی۔ ابھی انگلش بلے باز سنبھل بھی نہ پائے تھے کہ یاسر شاہ نے کرس ووکس کو بھی آؤٹ کر دیا۔
جوفرا آرچر ابھی کریز پر اپنے قدم جما ہی رہے تھے کہ شاداب خان نے اپنے دوسرے اوور میں انہیں بھی ڈھیر کر دیا۔ انگلینڈ کے آخری بلے باز جیمز اینڈرسن بھی شاداب خان کا شکار ہوئے۔
پہلی اننگز میں پاکستان کی پوری ٹیم 326 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ 362 رنز کے جواب میں انگلینڈ نے دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر چار وکٹوں پر 92 رنز بنائے۔
ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستانی بولرز میدان میں چھائے رہے اور انگلینڈ کی بیٹنگ لائن کو مشکلات سے دوچار کرتے رہے۔
12 ہی کے مجموعی سکور پر بین سٹوکس بھی پچ پر پڑنے کے بعد اندر کو آتی ہوئی گیند کو نہ سمجھ سکنے کی وجہ سے بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ ان کی وکٹ پاکستانی پیسر محمد عباس کے حصے میں آئی۔ یاسر شاہ نے جو روٹ کو آؤٹ کیا۔
دوسرے روز جب میزبان انگلینڈ نے بیٹنگ شروع کی تو اسے ابتدا ہی میں نقصان اٹھانا پڑا۔ شاہین شاہ آفریدی کے اوور میں آر جے برنس کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل جب امپائر نے مسترد کی تو پاکستان نے ریویو لیا جس پر انہیں آؤٹ قرار دے دیا گیا۔ انگلینڈ کو چار رنز کے مجموعی سکور پر پہلا نقصان اٹھانا پڑا۔
اظہر علی کے اس ریویو کو سوشل میڈیا پر موجود کرکٹ شائقین کی جانب سے سراہا بھی گیا۔
دوسرے انگلش اوپنر ڈوم سبلے آٹھ رنز بنانے کے بعد محمد عباس کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تو انگلش ٹیم کا مجموعی سکور 12 تھا۔
پہلی اننگز میں پاکستانی بیٹنگ کے دوران اوپنر بلے باز شان مسعود نےنمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے 156 رنز بنائے۔
جمعرات کو دوسرے دن کے کھیل کا آغاز ہوا تو بابر اعظم 69 رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ اسد شفیق صرف سات رنز ہی بنا سکے اور سٹوارٹ براڈ کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد محمد رضوان آئے جو نو رنز بنا کر پویلین کو لوٹ گئے۔ آل راؤنڈر کے طور پر ٹیم میں موجود شاداب خان ایک اچھی اننگز کھیلنے کے بعد 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
شاداب کے بعد پاکستانی بلے باز کریز پر ٹھہر نہ سکے اور سکور میں معمولی سا اضافہ کرتے ہوئے آؤٹ ہوتے چلے گئے۔
بدھ کو انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز کا کھیل بارش اور خراب روشنی کے باعث جلدی ختم کر دیا گیا تھا، ابتدائی دن صرف 49 اوورز کا کھیل ہو سکا تھا۔
جب خراب روشنی کے باعث امپائرز کے کھیل وقت سے پہلے ختم کرنے کا اعلان کیا تو اس وقت بابر اعظم اور شان کریز پر موجود تھے۔
بابر اعظم 69 رنز جب کہ شان مسعود نے 46 رنز پر کھیل رہے تھے۔ پاکستان کا سکور پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر دو وکٹوں کے نقصان پر 139 رنز تھا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستان نے اوپننگ کے لیے شان مسعود اور عابد علی کو میدان میں اتارا تھا لیکن عابد علی جوفرا آرچر کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 37 گیندوں پر 16 رنز بنائے۔
عابد علی کی جگہ کپتان اظہر علی میدان میں آئے جو ایک اوور میں کوئی رن بنائے بغیر کرس ووکس کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
ٹاس جیتنے کے بعد کپتان اظہر علی نے کہا کہ ’ہم دو سپنرز اور تین فاسٹ بولرز کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں اور شاداب خان بحیثیت آل راؤنڈ کھیل رہے ہیں۔
اظہر علی نے کہا کہ ’ہم نے سیریز کے لیے اچھی تیاری کی ہے اور سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘