کفیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ بروقت اقامہ تجدید کرائے۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آ رہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔
قارئین نے اپنی مشکلا ت اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالا ت بھیجے ہیں۔
محمد ابراہیم پوچھتے ہیں 'میرے اقامے کی 3 ماہ کے لیے توسیع ہو گئی ہے مگر خروج وعودہ یعنی چھٹی نہیں بڑھی۔ جوازات والے کہتے ہیں توسیع ہو گئی اگر نہیں ہو گی تو میں سعودی عرب آ سکوں گا؟'
جواب: کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب میں چھٹی پر گئے ہوئے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔
جب آپ کے اقامے کی مدت میں اضافہ کردیا گیاہے تو خودکار طریقے سے خروج و عودہ میں بھی توسیع ہو گئی ہوگی۔ آپ اپنے کفیل سے کہیں کہ وہ ’ابشر‘ یا ’مقیم‘ اکاونٹ پر چیک کرکے آپ کو اطلاع کرے۔
اگر سسٹم میں توسیع نہیں ہوئی ہو تو کفیل ابشر اکاونٹ کے ذریعے آپ کا معاملہ جوازات کے گوش گزار کرا سکتا ہے۔ اس کے لیے جوازات کے ابشر سسٹم پر موجود خصوصی سہولت ’رسائل و طلبات‘ میں جا کر وہاں آپ کے خروج وعودہ میں توسیع کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے مفت توسیع کی درخواست دائر کرنے سے چھٹی یعنی خروج وعودہ میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔
یاد رہے یہ توسیع جو 3 ماہ کی گئی ہے۔ اس کا حساب 15 مارچ 2020 سے کیا جاتا ہے جب سے بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
جہاں تک واپس مملکت آنے کا سوال ہے تو یاد رہے کہ جب تک بین الاقوامی پروازیں بحال نہیں ہوجاتیں اس وقت تک کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ آپ ہی نہیں بلکہ مختلف ممالک سے بے شمار تارکین وطن خروج وعودہ پر گئے ہوئے ہیں۔ حکومت وقتافوقتا حالات کا جائزہ لینے کے بعد رعایت کا اعلان کرتی ہے۔
عمران شیفع کا سوال ہے کہ 'مجھے سعودی عرب آئے ہوئے 5 برس ہو گئے ہیں۔ کفیل کے موسسہ پر قانونی طریقے سے ہی کام کررہا ہوں مگر کفیل نے 2 برس سے اقامہ تجدید نہیں کروا رہا ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اقامہ تجدید کرائے بغیرمیرا خروج نہائی لگا سکتا ہے؟
جواب: مملکت سعودی عرب میں رہائش اور محنت کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ ، رہائش اور طبی سہولتوں کو بروقت انجام دینا کفیل یا کمپنی کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
آپ کا کہنا ہے کہ آپ کفیل کے موسسہ پر قانونی طور پر کام کرتے ہیں۔ اس اعتبار سے کفیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ بروقت آپ کا اقامہ تجدید کرائے۔
اقامے کی تجدید میں تاخیر پر 500 ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا جس کی ادائیگی کے بعد ہی اقامہ تجدید ہوسکے گا۔
جہاں تک اقامہ تجدید کیے بغیر خروج نہائی لگانے کے حوالے سے آپ کا سوال ہے تو محکمہ پاسپورٹ یعنی جوازات کے قانون کے مطابق جب تک اقامہ تجدید نہیں ہوتا خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ خروج نہائی کے لیے لازمی ہے کہ کارآمد اقامہ ہو اسکے بعد ہی سسٹم میں خروج نہائی لگانا ممکن ہوگا۔
نعمان انور نے سوال کیا ہے 'میری فیملی 180 دن سعودی عرب میں رہی جبکہ ویزا 2 سال کا ہے کیا ویزے کی تجدید باہر جائے بغیر کرانا ممکن ہے؟'
جواب: موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد ہے ۔ خاص کر بیرون ملک سے مسافروں کی آمد کے حوالے سے تاحال کوئی احکامات جاری نہیں ہوئے۔
اس بارے میں گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے وزٹ ویزوں پر آنے والوں کے لیے بھی خصوصی رعایت جاری کرتے ہوئے ان کے قیام کی مدت میں خود کار طریقے سے 3 ماہ کی توسیع کردی گئی تھی۔
جہاں تک آپ کا مسئلہ ہے تو آپ بھی اسی رعایت کے زمرے میں آتے ہیں کیونکہ سفر پر پابندی کے باعث اگر مملکت سے باہر جاتے ہیں تو دوبارہ اس وقت تک آنا ممکن نہیں ہوگا جب تک پروازیں بحال نہیں ہو جاتیں۔
عام حالات میں ملٹی پل وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے لازمی تھا کہ وہ مقررہ مدت یعنی 180 دن بعد مملکت سے ایگزٹ کیا جائے اور اس کے بعد دوسری انٹری دی جائے مگر موجودہ حالات میں یہ ممکن نہیں ہو سکتا۔