مملکت میں مقیم تارکین کو2 بار رعایت دی گئی ہے۔( فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔
قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے ہیں۔
خاطر خان کا سوال ہے کہ پاکستان سے سعودی عرب کی فلائٹس کب کھلیں گی؟
جواب۔ کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب آنے والی تمام پروازیں تاحال معطل ہیں۔ اس حوالے سے سرکاری اداروں کی جانب سے کسی قسم کا اعلان نہیں کیا گیا۔
کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے پروازیں معطل کی گئی ہیں جبکہ وہ تارکین جو مملکت میں مقیم ہیں ان کی روانگی کے لیے حکام کی جانب سے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جس کے تحت تارکین کو خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن روانہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
جہاں تک پاکستان اور دیگر ممالک سے پروازوں کی بحالی کے حوالے سے سوال ہے تو ابھی تک اس بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہے جب تک سرکاری طور پر اس بارے میں اطلاع موصول نہیں ہوتی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
محمد رضا نے پوچھا ہے کہ میرے دوست پاکستان گئے ہوئے ہیں ان کی چھٹی 7 جولائی کو ختم ہوئی جبکہ اقامہ تین اگست کو۔ خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کردی گئی تھی مگر اب اقامہ بھی ایکسپائر ہوگیا، اب کیا کریں؟
جواب ۔ سعودی حکومت کی جانب سے تارکین کی سہولت کےلیے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی رعایت دی جاچکی ہے تاہم ابھی تک پروازیں معمول کے مطابق شروع نہیں ہوئی۔
اس حوالے سے جب تک بیرون مملکت سے پروازیں بحال نہیں ہوجاتی وہ تارکین جو چھٹی پر وطن گئے ہوئے ہیں ان کی واپسی کے حوالے سے حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیاجاسکتا۔ اس بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ جیسے ہی حالات نارمل ہوں گے حکومت کی جانب سے ان تمام غیر ملکیوں کے لیے جو وطن گئے ہوئے ہیں خصوصی طور پر اعلان کیا جائے گا جس طرح ماضی میں کیا جاچکا ہے۔
سروش سعود کا سوال ہے کہ جو غیر ملکی سعودی عرب سے باہر ہیں کیا وہ شاہی فرمان کے مطابق اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں دی جانے والی رعایت حاصل کرسکیں گے؟
جواب ۔ سعودی حکومت کی جانب سے ہمیشہ انسانی ہمدردی کے پہلوں کو مدنظررکھتے ہوئے فیصلے کیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے مملکت میں مقیم تارکین کو دو بار رعایت دی گئی تھی۔
جہاں تک آپ کا سوال ہے کہ شاہی فرمان کے مطابق سعودی عرب سے باہر گئے ہوئے غیر ملکی بھی شاہی رعایت سے مستفیض ہوسکیں گے۔ اس حوالے سے جس سابق رعایت کا اعلان کیا گیا تھا اس سے وہ تمام غیر ملکی مستفیض ہوئے جو مملکت سے باہر چھٹی گئے ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں وہ غیر ملکی جو وزٹ ویزے پر مملکت میں آئے تھے مگر 15 مارچ کے بعد کرفیو اور لاک ڈاون کی وجہ سے پروازوں پرعائد پابندی کے باعث اپنے ملک نہ جاسکے ان کے وزٹ ویزوں کی مدت میں بھی مفت توسیع کی جاچکی ہے۔
سید ایوب شاہ نے دریافت کیا ہے کہ جس کا نیا ویزا لگا گیا اور وہ ایکسپائر ہوگیا اس کا کیا ہوگا؟
جواب ۔ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے غیر معمولی حالات کی وجہ سے بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیوں کے باعث تمام قسم کے ویزوں کی اسٹیمپنگ روک دی گئی تھی کیونکہ بین الاقوامی سفر پر عائد پابندی کے سبب تمام فلائٹیں تاحال بند ہیں۔
وہ افراد جنہوں نے ویزے اسٹمپ کرائے ہیں اور وہ اسے استعمال نہیں کرسکے ان کے بارے میں پالیسی اسی وقت واضح ہوگی جب بین الاقوامی سفر سے پابندیاں ہٹالی جائیں گی اور پروازیں حسب سابق بحال ہوں گی۔