مصری نوجوان نے بیس برس بعد اپنے حقیقی اہل خانہ کو تلاش کرلیا۔ نوجوان نے انٹرنیٹ پر اپنے بچپن کی ایک تصویر کے ساتھ اپنی کہانی شیئر کی جسے دیکھ کر اس کے حقیقی اہل خانہ نے رابطہ کرلیا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں 20 برس بعد باپ بیٹے کا ملاپ
Node ID: 459886 -
’امید ہے کہ اب ہمارا بیٹا بھی مل جائے گا‘
Node ID: 460321
البوابات الاھرام ویب سائٹ کے مطابق مصری نوجوان ایھاب یا احمد نے چینل ون کے معروف پروگرام ’التاسعۃ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے بتایا کہ اس کی پرورش ایک ایسے خاندان میں ہوئی ہے جو اسے کسی پناہ گاہ سے لے کر آیا تھا۔ بڑا ہوا اور لڑکپن کے دور سے گزرا تو سرپرست خاندان اور اس کے درمیان تکرارہوگئی۔
جس سے یہ راز منکشف ہوا کہ وہ اس خاندان کا بیٹا نہیں بلکہ اسے کسی پناہ گاہ سے لایا گیا تھا۔
مصری نوجوان نے بتایا کہ سرپرست خاندان کے ساتھ اختلافات بڑھتے چلے گئے۔ مجبورا اپنے حقیقی خاندان کی تلاش کا پروگرام بنایا۔ خوش قسمتی سے میرے پاس اپنے بچپن کی کچھ تصاویر محفوظ تھیں۔ جنہیں سوشل میڈیا پر شیئر کرکے اپنی دکھ بھری کہانی بیان کی۔ بہت سارے لوگوں نے رابطے کیے اور کہا کہ تم ہمارے یہاں آجاؤ میری ضد تھی کہ اب میں صرف اپنے حقیقی خاندان کے پاس جاؤں گا۔
احمد کاکہناہے کہ جب ایک لڑکی نے رابطہ کرکے پیدائشی علامات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ تمہارے دائیں اور بائیں ہاتھ میں یہ علامت ہے اور وہ یہ کہہ کر زارو قطار رونے لگی تو میرے دل نے کہا کہ یہ میری سچ مچ بہن ہے۔ رابطہ کرنے والی میری بہن نے بتایا کہ میرا نام ایھاب نہیں احمد ہے۔
مصری نوجوان کا کہنا ہے اس نے ڈی این اے کرایا ہے۔ رپورٹ کا انتظار ہے۔ رزلٹ آنے پر اپنے حقیقی خاندان کے پاس جاوں گا۔ فراق کے لمحے برسوں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
۔