Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جازان: سینکڑوں میٹر بلندی سے گرتی آبشار

سعودی عرب کا علاقہ ’جازان‘  فطری حسن سے مالامال ہے جہاں قدرتی چشمے، وادیاں اور سرسبزمقامات لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔
جازان ریجن میں صدیوں سے گرتی ہوئی  ایک ایسی آبشار ہے جو عام لوگوں کی پہنچ  سے بہت دور اور نگاہوں سے پوشیدہ ہے۔
ویب نیوز ’سبق ‘ کا کہنا ہے کہ ’آبشار کے بارے میں وہاں کے مقامی لوگ بھی بہت کم واقف ہیں کیونکہ پہاڑی وادیوں میں گھری اس آبشار تک جانے کے لیے نہ تو کوئی سڑک ہے اور نہ ہی ہموار گزرگاہ‘۔
انتہائی دشوار گزار راستے سے ہو کر اس آبشار تک پہنچا جاسکتا ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ صدیوں سے سینکڑوں میٹر بلندی سے یہ آبشار خاموشی سے گر رہی ہے۔ یہاں آنے کا راستہ نہ ہونے کی وجہ سے عام لوگ اس خوبصورت مقام سے آج تک واقف ہی نہیں ہیں۔

ابشار سے گرتا ٹھنڈا او میٹھا پانی صحت بخش بھی ہے (فوٹو: سبق نیوز)

جازان ریجن کی ’العارضہ‘ کمشنری کے ’سلا‘ پہاڑی سلسلے کی چوٹی سے گرنے والی قدرتی آبشار مختلف مقامات پر جھیل کی صورت بھی اختیار کرگئی ہے۔ ان جھیلوں میں جمع ہونے والا ٹھنڈا اور میٹھا پانی جہاں عام انسانوں کی پہنچ سے دور جبکہ مہم جولوگوں کے لیے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔

ابشار گرنے سے پہاڑ پر جگہ جگہ جھیلیں بن گئی ہیں (فوٹو: سبق)

بعض اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ آبشار کی جھیل میں جمع ہونے والا ٹھنڈا اور میٹھا پانی صحت بخش بھی ہے تاہم اس کا حصول کافی دشوار ہے کیونکہ یہاں تک آنے کے لیے نہ تو کوئی سڑک ہے اورنہ ہی ہموار راستہ۔ اس لیے اس پانی کو مشکیزوں کے ذریعے اٹھا کر شاہراہ تک لایا جاتا ہے جو کافی دشوار ہے۔
فطری حسن سے مالا مال یہ وادی واقعی جنت نظیر ہے۔ آبشار کی وجہ سے علاقہ سبزے سے بھرا ہونے کے سبب قدرت کی صناعی کا شاہکار ہے۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ اگر اس آبشار تک پہنچنے کے لیے سڑک بنائی جائے تو عام لوگ بھی اس قدرتی شاہکار سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
علاقے میں رہنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ پہلے تصویر کشی کافی دشوار تھی مگر اب جب سے موبائل کیمرے عام ہوئے ہیں ایسے علاقے جن کے بارے میں عام لوگوں کو علم ہی نہیں تھا اب معلوم ہو رہا ہے۔

شیئر: