پہاڑی چوٹیوں پر چٹانوں کو کاٹ کر بنائے گئے مکانات موجود ہیں(فوٹو سبق)
سعودی عرب میں جازان ریجن کی کمشنری الدایر کا پہاڑی سلسلہ آج بھی مقامی اور بیرونی سیاحوں کے لیے غیر معمولی طور پر دلچسپی کا باعث ہے۔
قدرتی حسن اور فطری رعنائیوں سے معمور اس پہاڑی سلسلے میں صدیوں پرانے مکانات آج بھی موجود ہیں۔ الدایر کمشنری کے پہاڑوں پر آل معتوب قبیلہ آباد ہے جن کا ذریعہ معاش کاشت کاری ہے۔
آل معتوب قبیلہ ان پہاڑیوں پر کافی کی کاشت کرتے ہیں جبکہ دیگر سبزیاں اور فروٹ بھی یہاں کثرت سے اگائے جاتے ہیں۔
ویب نیوز ’سبق‘ نے ایک ویڈیو جاری ہے جس میں اس سلسلے کے خوبصورت مناظر کو فلم بند کیا گیا ہے۔
’ آل معتوب‘ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ قبیلہ صدیوں سے یہاں آباد ہے۔ پہاڑی چوٹیوں پر آج بھی چٹانوں کو کاٹ کر بنائے گئے مکانات اسی طرح موجود ہیں جس طرح وہ ماضی میں دکھائی دیتے تھے۔
پہاڑی کی چوٹیوں پر اس وقت کے حکمرانوں کے محلات ایام رفتہ کی یاد دلاتے ہیں۔ قریہ کے ایک باشندے کا کہنا تھا کہ ’یہاں کا سب سے قدیم محل کوئی 3 سو برس قبل تعمیر کیا گیا تھا جس کے گرد دشمنوں سے محفوظ رہنے کے لیے بنائی جانے والی فصیل بھی آج تک اسی طرح سلامت ہے جیسے وہ ابھی ہی بنائی گئی ہو۔
اس خوبصورت قصبے میں رہنے والے یزید المالکی کا کہنا تھا کہ ’آل مقرن‘ نامی قریہ یہاں کا سب سے قدیم قبیلہ ہے۔ ان کے بنائے ہوئے محلات آج بھی موجود ہیں جبکہ وہاں ایک قدیم مسجد بھی ہے جس میں آج بھی پانچ اوقات نماز باجماعت ادا کی جاتی ہے۔
الدایر کمشنری کا شمار جازان ریجن میں سب سے قدیم اور فطری حسن سے مالا مال علاقے میں ہوتا ہے یہاں زمانہ قدیم میں تعمیر کی جانے والی فصیلوں کی سب سے زیادہ تعداد موجود ہے۔