ضروری ہے کہ متاثرہ شخص دس دن ہاؤس آئسولیشن میں گزارے۔(فوٹو عاجل)
سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے صحت یابی کا پتہ لگانے کے لیے لیباریٹری ٹیسٹ ضروری نہیں ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کورونا سے صحت یابی ثابت کرنے کے لیے ضروری ہے کہ متاثرہ شخص دس دن ہاؤس آئسولیشن میں گزارے۔
ہاؤس آئسولیشن کے آخری تین ایام کے اندر سانس میں دشواری، کھانسی اور درجہ حرارت جیسی کورونا کی علامتیں نہ ہونے کے بارے میں اطمینان حاصل کرلیا جائے۔ اگر کوئی کورونا کا مریض ہو اور وہ ہاؤس آئسولیشن میں رہ رہا ہو تو سات دن کے بعد وہ کھانسی، درجہ حرارت اور سانس میں دشواری جیسی علامتوں سے دوچار نہ ہورہاہو تو سمجھ لیا جائے کہ وہ کورونا سے صحت یاب ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ وزارت صحت سےیہ پوچھا جارہا تھا کہ کورونا سے صحت یاب کب مانا جائے گا؟ مریض یہ کیسے ثابت کرے گا کہ اسے کورونا سے نجات مل گئی ہے۔
وزارت صحت ’کورونا سے بچاؤ‘ کے عنوان سے آگہی مہم چلا رہی ہے- اس کا مقصد معاشرے کے تمام افراد کو مہلک وائرس سے بچاؤ اور معاشرے کے تمام افراد کی صحت و سلامتی کے تحفظ سے متعلق آگاہی دینا ہے-
وزارت صحت نے پھر ہدایت کی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے اندر کورونا وائرس کی ہلکی پھلکی علامتیں محسوس کرے یا اسے یہ بات یقین سے معلوم ہوجائے کہ وہ کورونا کے کسی مریض سے ملتا جلتا رہا ہے تو پہلی فرصت میں ’صحتی‘ ایپ یا 937 پر رابطہ کرکے مشورہ کرسکتا ہے۔ استفسار کرسکتا ہے۔ یہ سہولتیں چوبیس گھنٹے مہیا ہیں۔ علاوہ ازیں واٹس ایپ 920005937 پر رابطہ کرکے بھی صحت معلومات حاصل کرسکتا ہے۔
دریں اثنا وزارت صحت نے کووڈ 19 کے مریض کا بخار بڑھ جانے پر مشورے دیے ہیں۔
مریض آرام کرے ،جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مشروبات استعمال کرے اور درجہ حرارت کم کرنے والی ٹیبلٹ مثلا پیرا سٹامول کا استعمال کیا جائے۔