ایران میں بغاوت کے الزام میں گرفتار نازنین زغاری ریٹکلف نامی ایرانی نژاد برطانوی خاتون کے خلاف نئے مقدمے کی اتوار کو ہونے والی سماعت موخر کر دی گئی ہے۔
اتوار کو نازنین کے خلاف نئے مقدمے کی سماعت ہونی تھی۔
نازنین کے شوہر رچرڈ ریٹکلف نے لندن میں اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جی، آج کی سماعت موخر ہوگئی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ نازنین کے ایران میں وکیل کو بتایا گیا کہ کیس کی سماعت آج نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں
-
بغاوت کا مقدمہ: مجسٹریٹ سے وضاحت طلبNode ID: 458446
-
شاہ سلمان اور برطانوی وزیراعظم کا رابطہNode ID: 503866
-
ایران کے چیمپئن ریسلر نوید افکری کو پھانسیNode ID: 504626
نازنین اپریل 2016 میں اپنی چھوٹی بیٹی کے ساتھ رشتہ داروں سے ملنے ایران گئی تھیں جہاں انہیں دارالحکومت تہران میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تب سے 41 سالہ خاتون نے چار سال سے زائد کا عرصہ جیل یا نظر بندی میں گزارا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی ویب سائٹ ایرب نیوز کا منگل کو کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے وکیل کو نئے فرد جرم کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا تاہم اس کی تفصیلات اور سماعت کی تاریخ نہیں بتائی گئی تھی۔
گذشتہ ہفتے نازنین کا کہنا تھا کہ انہیں اتوار کو عدالت میں پیش ہونا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن کے لیے کام کرنے والی نازنین نے بغاوت کے الزامات سے انکار کیا تھا ۔ تاہم اس کے باوجود ان کو سزا دی گئی اور پانچ سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
NAZANIN UPDATE
This morning I spoke to Nazanin’s husband Richard. Her “trial” has been postponed and will not happen today. She is relieved, frustrated, stressed and angry. Once again she’s being treated like a bargaining chip. More info will follow later today #FreeNazanin
— Tulip Siddiq (@TulipSiddiq) September 13, 2020