بین الاقوامی پروازیں کب بند کی گئیں اور فلائٹیں تھیں کتنی؟
بین الاقوامی پروازیں کب بند کی گئیں اور فلائٹیں تھیں کتنی؟
اتوار 13 ستمبر 2020 19:32
گذشتہ سال مارچ کی 12 تاریخ کو سعودی حکام کی جانب بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے سول ایوی ایشن (گاکا) نے سعودی عرب سے بین الاقوامی پروازیں 17 مئی سے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے تاہم جن ممالک میں کورونا وائرس کی صورتحال خراب ہے ان پر سفری پابندیاں برقرار رکھی جاسکتی ہیں۔
کورونا کے سبب گذشتہ سال مارچ کی 12 تاریخ کو سعودی حکام کی جانب سے پاکستان سمیت انڈیا، سری لنکا، فلپائن ، یورپی یونین افریقی ممالک کے سفر پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
دسمبر 2019 میں چین کے شہرووھان کو نئے کورونا وائرس ’کووڈ19‘ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے شہریوں کو گھروں کی حد تک محدود کردیا اور کچھ ہی دنوں میں کووڈ 19 کو عالمی ادارہ صحت نے عالمی وبا قراردے دیا اور یہ دنیا بیشتر ممالک میں پھیل گیا۔
سعودی عرب میں کورونا کے پہلے مریض کی تصدیق 2 مارچ کو اس وقت ہوئی جب ایک سعودی شہری جو ایران سے براستہ بحرین مملکت پہنچا۔ بری چیک پوسٹ پر اس شہری نے اپنے ایران جانے کی اطلاع نہیں دی جس کی وجہ سے حکام بھی لاعلم رہے۔ متاثرہ شہری کے بارے میں وزارت صحت کو بعد میں اطلاع ملی جب اس کی حالت خراب ہونے لگی تو اس نے اپنے سفر کے بارے میں انکشاف کیا۔
مارچ کی 7 تاریخ کو مزید مریضوں کی تصدیق ہوئی بعدازاں روزانہ کی بنیاد پر کووڈ 19 کے مرض میں مبتلا افراد کی تصدیق ہونے لگی۔ جن مریضوں کی ابتدا میں تصدیق ہوئی تھی وہ ایران سے ہی آئے تھے۔ سعودی وزارت صحت کی جانب سے فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے قطیف کمشنری کو سیل کرکے وہاں جانے اور شہریوں کے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر دی گئی تاکہ وبا کو دیگر شہروں تک پھیلنے سے روکا جاسکے۔
وزارت صحت کی جانب سے 9 مارچ کو تعلیمی ادارے بند کرنے کے احکامات صادر کردیے گئے ساتھ ہی حکام کی جانب سے سعودی شہریوں کےلیے 9 ممالک کے سفر پر پابندی عائد کردی گئی جہاں کورونا وائرس نے وبائی صورتحال اختیار کرلی تھی۔ مارچ کی 10 تاریخ کو سعودی حکومت نے اپنے شہریوں کی وطن واپسی کے لیے 72 گھنٹے کی ڈیڈ لائن مقرر کرتے ہوئے فضائی سفر پرپابندی عائد کیے جانے کا اعلان کردیا۔
مارچ کی 12 تاریخ کو سعودی حکام نے پاکستان سمیت انڈیا، سری لنکا، فلپائن، یورپی یونین افریقی ممالک کے سفر پرعارضی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا جبکہ اس سے قبل 9 ممالک کے سفر پر پابندی عائد کی جاچکی تھی۔
قبل ازیں 27 فروری سے عمرہ زائرین کی آمد جزوی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق کوورناوائرس کے پھیلاو کوروکنے کے لیے عمرہ ویزے کا اجرا عارضی طور پر معطل کردیا گیاتھا اس حوالے سے فضائی کمپنیوں کو بھی ہدایت کی گئی تھی کہ وہ پابندی پرعمل کریں۔
پروازاوں کی تعداد پاکستان کے لیے
کورونا کی وجہ سے ایئرپورٹس اور پروازوں کی بندش سے پہلے سعودی عرب کے چار شہرجن میں ریاض ، جدہ ، مدینہ منورہ اور دمام شامل ہیں سے پاکستان کے لیے براہ راست پروازوں کی سہولت تھی۔
مذکورہ شہروں سے چار بڑی ائیر لائنز جن میں السعودیہ ایئر، پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن ، ایئربلو اور سعودی گلف کے ذریعے براہ راست پاکستان کے بڑے شہر جن میں کراچی ، اسلام آباد ، پشاور ، ملتان اور لاہورکے لیے مسافروں کو لے جانے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
سول ایوی ایشن کے ذرائع کے مطابق مذکورہ چار بڑی فضائی سروس کے ذریعے ہفتہ وار 140 سے زائد پروازیں پاکستان کےلیے جاتی تھی جبکہ مختلف ممالک کی ایئر لائنز کی پروازیں اس کے علاوہ ہیں جو براہ راست نہیں بلکہ اپنے ملکوں سے ہوتی ہوئی پاکستان جاتی تھیں۔
ذرائع کے مطابق جدہ سے پی آئی اے اور السعودیہ کی ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 70 تھی جبکہ مدینہ منورہ سے 30 ، دمام اور ریاض سے براہ راست جانے والی 40 پروازیں شامل ہیں۔