’تحقیقی مقالے دوسروں سے لکھوانے کو جرم قرار دیا جائے‘
’تحقیقی مقالے دوسروں سے لکھوانے کو جرم قرار دیا جائے‘
پیر 14 ستمبر 2020 17:49
مجلس شوری کی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی پابندی ضروری ہے(فوٹو الشرق الاوسط)
سعودی مجلس شوری نے جامعات میں تحقیقی مقالے دوسروں سے لکھوانے کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی مجلس شوری کا کہنا ہے کہ جامعات کے طلبہ کے لیے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالے یا تحقیقی مضامین لکھنے پر پابندی عائد کی جائے۔ افراد اور اداروں کو اس سے روکنے کے لیے اس عمل کو جرم قرار دیا جائے۔
الریاض اخبار کے مطابق مجلس شوری کے ماتحت تعلیمی و سائنسی تحقیق کمیٹی نےکہا ہے کہ جو ایجنسیاں اور افراد طلبہ کے لیے تحقیقی مقالے اور مضامین تیار کررہے ہیں وہ ایک طرح سے سعودی عرب کی نئی نسل کو بگاڑ رہے ہیں۔ ان کے اس کاروبار کی وجہ سے یونیورسٹیوں سے فارغ ہونے والے طلبہ کا معیار گر رہا ہے۔ جامعات کے طلبہ کے لیے تحقیقی مقالے تیار کرنا علمی بدعنوانی ہے۔
مجلس شوری کی کمیٹی نے یہ بھی کہا علمی تحقیق کے سلسلے میں ضابطہ اخلاق کی پابندی ضروری ہے۔ ہر طرح کی علمی بدعنوانی کو جرم قرار دیا جائے۔ ایسا کرنے والے طالب علم یا طالبہ کے خلاف محکمہ جاتی تادیبی کارروائی پر اکتفا نہ کیا جائے۔