سعودی عرب جانے والے مسافر ’واضح پالیسی کا انتظار کریں‘
سعودی عرب جانے والے مسافر ’واضح پالیسی کا انتظار کریں‘
منگل 15 ستمبر 2020 6:59
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
سعودی عرب نے یکم جنوری سے سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے (فوٹو:ٹوئٹر)
سعودی حکومت کی جانب سے جزوی طور پر سفری پابندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان میں موجود وہ افراد جو سفری پابندیوں کے باعث مملکت واپس نہیں جاسکے، بے تابی سے فلائٹس بک کروانے کے بارے معلومات حاصل کررہے ہیں۔
تاہم پاکستان میں موجود ٹریول ایجنٹس اور فضائی کمپنیاں تاحال واضح پالیسی آنے کے انتظار میں ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ترجمان عبد اللہ حفیظ سے جب سعودی عرب کے لیے فلائٹ شیڈول جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی سفارتخانے سے انہیں کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں، جوں ہی حکام اس حوالے سے ہدایات جاری کریں گے، پی آئی اے طے کردہ ضابطہ کار کے تحت سعودی عرب کے لیے کنفرم فلائٹس کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔‘
واضح رہے کہ سعودی عرب نے یکم جنوری سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم منگل 15 ستمبر سے مخصوص حالات کے حامل افراد کے لیے بین الاقوامی پروازوں پر پابندی جزوی طور پر اٹھائی جا رہی ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت داخلہ نے بیان میں کہا ہے کہ 15 ستمبر سے خروج وعودہِ ملازمت، اقامہ یا وزٹ ویزا رکھنے والےغیر ملکی حفاظتی ضوابط کی پابندی کے تحت سعودی عرب آسکیں گے۔
اس اعلان کے بعد پاکستان سے سعودی عرب کے لیے فلائٹس کے بارے میں معلومات کے لیے ہزاروں افراد ٹریول ایجنٹس اور فضائی کمپنیوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں رحمن گروپ آف ٹریولز کے ڈائریکٹر سیلز علی نقوی نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ دن میں سینکڑوں ایسی کالز موصول کرتے ہیں جن میں سعودی عرب کی فلائٹس کے بارے میں پوچھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ابھی تک سعودی سفارتخانے یا سعودی ایئر لائن کی جانب سے پاکستان سے فلائٹس کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں، ہم سینکڑوں ایسی کالز روزانہ سنتے ہیں جس میں اقامہ ہولڈرز یا عمرے زائیرین فلائٹس کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں لیکن اقامہ ہولڈرز کی واپسی کے لیے کیا طریقہ کار اپنایا جائے گا، فلائٹ آپریشن کب بحال ہو گا، اس حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا، ہم انتظار کر رہے ہیں کہ کوئی واضح پالیسی کا اعلان کیا جائے اور اس کے بعد ٹکٹس کی بکنگ شروع کی جاسکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ٹکٹس کی بکنگ سے قبل دیکھنا ہوگا کہ پاکستان سے سعودی عرب جانے والے مسافروں کی لیے کونسی شرائط لاگو کی جاتی ہیں، ’بہت سے ممالک نے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ اور این او سیز وغیرہ لازم قرار دیے ہیں لیکن سعودی عرب کے حوالے سے کوئی واضح لائحہ عمل ابھی تک سامنے نہیں آیا۔‘
ٹریول ایجنٹ فرحان احمد کہتے ہیں کہ ’جزوری طور فضائی سفر پر پابندیاں ختم ہونے کا اعلان تو کیا گیا ہے لیکن کون سی ایئر لائنز فضائی آپریشن میں حصہ لیں گے اس حوالے سے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔‘
فرحان احمد کے مطابق ’سعودی عرب جانے کے لیے روزانہ سینکڑوں افراد کی جانب سے رابطے کیے جارہے ہیں لیکن ایئر لائینز کی جانب سے ہمیں کوئی نوٹیفیکیشن یا ہدایات موصول نہیں ہوئیں، اس لیے ہم مسافروں کو بھی فی الحال انتظار کرنے کا ہی کہہ رہے ہیں۔‘
پاکستان میں موجود ٹریول ایجنٹس پُر امید ہیں کہ رواں ہفتے پاکستان سے سعودی عرب کے لیے فضائی آپریشن کی بحالی کے حوالے سے صورتحال واضح ہو جائے گی۔