امریکہ میں سکالر شپ پر تعلیم پانے والے سعودی نوجوان نے ہالی وڈ سے اپنی فلموں پر ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق عبدالعزیز سرحان نے امریکہ سے انٹرنیشنل ایوارڈز جیتنے کے لیے کئی فلمیں پیش کی تھیں۔ ان کی فلم ’الدائرہ الحمرا‘ (سرخ حلقہ) نےنیویارک مووی ایوارڈ کے فائنل تک رسائی حاصل کی اور اسے ہالی وڈ فلمی میلے کے لیے بھی نامزد کردیا گیا۔
عبدالعزیز سرحان کا تعلق مکہ مکرمہ سے ہے وہ ہدایت کار اور فلم ساز ہیں۔ انہیں آپٹیکل فوٹو گرافی کا شوق ہے۔ بروکلین میں فلمسازی کرکے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا۔ان دنوں نیوم آئی لینڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ مسلسل 5 بار یونیورسٹی کے وی سی کے یہاں منفرد سٹوڈنٹس کی فہرست میں رہے ہیں۔
عبدالعزیز سرحان فلمیں بنانے کا جو بھی موقع ملتا ہے ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔اپنے اس شوق کی بدولت وہ معروف فن کاروں اور شخصیتوں کی نظر میں آگئے ہیں۔ انہیں بزنس ڈائریکٹر کے طور پر امریکہ کے سب سے بڑے میلے میں مدعو کیا گیا۔ امریکہ میں سماجی رابطہ جات کی اہم شخصیت کے طور پر تسلیم کیا جارہا ہے۔ ایم ٹی وی وی ایم ایز میلے میں ریڈ کارپیٹ سے گزرنے کااعزاز حاصل ہوا۔ امریکہ سمیت دنیا کے مشہور فن کاروں سے مل چکے ہیں۔
عبدالعزیز سرحان چار مختصر فلمیں بناچکے ہیں۔ دو فلمیں امریکی فلم فیسٹیول ایوارڈز کے لیے منتخب کی جاچکی ہیں۔ ہالی وڈ فلمی میلے میں بھی قدم رکھ چکے ہیں۔ ایواڈز کے لیے نامزد 20 فلموں میں سے ان کی فلمیں بھی آچکی ہیں۔
عبدالعزیز سرحان اپنی فلموں کی بیشتر کہانیاں نیویارک کی ٹرینوں میں سفر کے دوران منتخب کرتے ہیں۔ انہوں نے سرخ حلقہ نامی فلم تن تنہا ہاؤس آئسولیشن کے دوران تیار کی۔ فلم کی سکرپٹ خود ہی تیار کی اور اسے فلمایا۔ یہ تمام کام دو ماہ کے اندر مکمل کیا۔