سعودی عرب کے تاریخی ورثے میں ’صحرائی سفینہ‘ یعنی اونٹ کی قدرو قیمت اجاگر کرنے کے لیے کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری نے عربی اور انگریزی زبانوں میں منفرد کتاب شائع کی ہے۔ کتاب کا نام ’مملکت سعودی عرب کے قدیم فن، تاریخ اور ثقافت میں اونٹ‘ ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق یہ کتاب ڈاکٹر مجید خان کی تصنیف ہے اور ان کی 35 سالہ کاوشوں کا نچوڑ ہے۔ کنگ عبدالعزیز لائبریری نے اسلامی عرب ورثے سے واقفیت اور اس کے ثقافتی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے شائع کی ہے۔
اونٹ کو جزیرہ عرب میں صحرائی سفینہ کہا جاتا ہے۔ صحرا نشینوں کی زندگی میں اس کا عمل دخل بہت زیادہ رہا ہے۔ جدید دور میں بھی اونٹ کی افزائش میں غیرمعمولی دلچسپی لی جارہی ہے۔ وقتا فوقتا اونٹوں کی دوڑ کے مقابلے منعقد کیے جاتے رہتے ہیں۔ آئندہ مہینوں کے دوران ریاض کے قریب اونٹوں کی دوڑ کا ایک میلہ ہوگا۔
ڈاکٹر مجید خان کی یہ کتاب ایک مقدمے اور پانچ ابواب پر مشتمل ہے-
پہلا باب اونٹ، اس کی توانائیوں، خوبیوں اور چٹانوں پر بنی اس کی شکل و صورت اور ناموں پر مشتمل ہے۔
دوسرے باب میں جزیرہ عرب میں اونٹوں کی نشوونما اور ارتقا کا تذکرہ ہے۔
تیسرے باب میں یمن سے لے کر اردن تک خصوصا حائل، تیما، الفاو، العلا، کلوۃ اور الشویمس میں پہاڑوں کی چٹانوں پر اونٹوں کی منقش شکلوں کا بیان ہے۔ ان کے ساتھ ثمودی، اللحیانی، المسند الجنوبی اور المربطی رسم الخط میں موجود تحریروں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں الباحہ، وادی الدواسر، وادی تثلیث، جبال نجران، رنیہ اور الربع الخالی کے آس پاس کے علاقوں میں چٹانوں پر مرتسم اونٹوں کی تصاویر اور ان سے متعلق تحریروں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔
چوتھے باب میں اونٹوں کے مالکان اور قبائلی علامتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
جازان میں کولہو سے تیل نکانے کا قدیم رواجNode ID: 504726
جہاں تک پانچویں باب کا تعلق ہے تو اس میں مطالعہ جات کا نچوڑ بیان کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں جدید مواصلاتی دوڑ اور عصر حاضر میں اونٹ کی قدرو قیمت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
ڈاکٹر مجید خان نے اونٹوں سے متعلق مختلف تاریخی زبانوں کی تحریروں، مجسموں اور چٹانوں پر بنائی گئی شکلوں کے حوالے سے 400 تصویری لوحیں درج کی ہیں۔
کنگ عبدالعزیز لائبریری میں انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں اونٹ سے متعلق دسیوں نایاب کتابیں محفوظ ہیں۔ بیشتر کے مصنف افواج کے کمانڈر ہیں جنہوں نے جزیرہ عرب، مصر، سوڈان اور شام کے علاقوں میں برسہا برس زندگی گزارنے، عسکری مہم میں اونٹوں سے سفر اور آلات حرب کی منتقلی کے کام لینے سمیت اپنے بے شمار تجربات درج کیے ہیں۔ علاوہ ازیں جزیرہ عرب کے مورخوں اور سیاحوں نے بھی اونٹ پر متعدد تاریخی کتابیں لکھی ہیں۔