امریکہ کے کامرس سیکریٹری ولبور روس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ چین کی کمیونسٹ پارٹی نے ان ایپس کے ذریعے امریکہ کی قومی سکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔‘
امریکی اقدام سے وی چیٹ اور ٹک ٹاک کو گوگل اور ایپل کے آن لائن سٹور سے ڈاؤن لوڈ نہیں کیا جاسکے گا۔
گوکہ اتوار سے وی چیٹ پر امریکہ بھر میں موثر پابندی عائد ہوگی تاہم ٹک ٹاک کے موجودہ صارفین 12 نومبر تک ایپ استعمال کر سکیں گے۔
12 نومبر کے بعد ٹک ٹاک پر بھی امریکہ میں مکمل پابندی عائد ہوگی۔
تاہم کامرس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اگر ٹک ٹاک کے حوالے سے نیشنل سکیورٹی کے خدشات کو حل کیا گیا تو اس حکمانے کو واپس لیا جائے گا۔
چینی ایپس پر پابندی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دھمکی کے بعد لگائی گئی ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ چینی ایپس اور ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کو جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے مالک ادارے ’بائیٹ ڈانس‘ پر دباؤ میں اضافہ کیا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کو پورا یا کچھ شیئرز امریکی کمپنیوں کو فروخت کرے تاکہ اس کے حوالے سے امریکی خدشات کا خاتمہ ہو۔
ایک ممکنہ ڈیل کے نتیجے میں سلیکان ویلی کی بڑی کمپنی اوریکل ٹک ٹاک کی پارٹنر بن سکتی ہے۔ تاہم کچھ امریکی قانون سازوں نے ’بائیٹ ڈانس‘ کی ٹک ٹاک میں شیئرز کی مخالفت کی ہے۔