امریکی حکام نے چینی ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ اور مسیجنگ ایپ ’وی چیٹ‘ ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی کرنے کا عائد کردی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے چینی ایپس امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔
امریکی حکام کی جانب سے تازہ ترین اقدام چین اور امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی کے حوالے سے بڑھتی کشیدگی کے دوران سامنے آئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
چین: ’ایپل کا بائیکاٹ کر سکتے ہیں‘Node ID: 501506
-
ٹک ٹاک نازیبا مواد بلاک کرے: پاکستانNode ID: 501661
-
ٹِک ٹاک نے خُودکشی کی ویڈیو ہٹا دیNode ID: 503781
امریکہ کے کامرس سیکریٹری ولبور روس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ چین کی کمیونسٹ پارٹی نے ان ایپس کے ذریعے امریکہ کی قومی سکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔‘
امریکی اقدام سے وی چیٹ اور ٹک ٹاک کو گوگل اور ایپل کے آن لائن سٹور سے ڈاؤن لوڈ نہیں کیا جاسکے گا۔
گوکہ اتوار سے وی چیٹ پر امریکہ بھر میں موثر پابندی عائد ہوگی تاہم ٹک ٹاک کے موجودہ صارفین 12 نومبر تک ایپ استعمال کر سکیں گے۔
12 نومبر کے بعد ٹک ٹاک پر بھی امریکہ میں مکمل پابندی عائد ہوگی۔
تاہم کامرس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اگر ٹک ٹاک کے حوالے سے نیشنل سکیورٹی کے خدشات کو حل کیا گیا تو اس حکمانے کو واپس لیا جائے گا۔
چینی ایپس پر پابندی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دھمکی کے بعد لگائی گئی ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ چینی ایپس اور ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کو جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/September/36511/2020/indian-ban-chian-apps-tiktok-wechat-june-30-2020.jpg)