برطانوی عدالت نے لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کے خلاف مفرور مجرم کے خود کو قانون کے حوالے کرنے کے باوجود حراست میں نہ لینے پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق لندن کے رہائشی مجرم اکرم الدین کو ہتھیار رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا جو 17جون کو جیل سے فرار ہو گیا تھا۔
مجرم اکرم الدین نے اعتراف کیا ہے کہ وہ 18 جون کو اپنی والدہ سے ملنے کی غرض سے جیل سے فرار ہوا تھا۔
مزید پڑھیں
-
شہری کا فون چوری کر کے بندر کی سیلفیاںNode ID: 505366
-
’یورپ میں کورونا پھیلنے کی رفتار ’خطرناک‘Node ID: 505746
-
سال نو پر لندن میں ہونے والا آتش بازی کا مظاہرہ منسوخNode ID: 505791
گارڈین کے مطابق اکرم الدین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مجرم نے سات مرتبہ خود کو پولیس کے حوالے کیا تاہم برطانوی میٹروپولیٹن پولیس نے اسے گرفتار کرنے سے انکار دیا۔
وکیل لیام والکر کا کہنا ہے کہ ان کے بیس سالہ کیریئر میں یہ پہلا ایسا کیس ہے جو تباہ شدہ مجرمانہ انصاف کے نظام پر روشنی ڈال رہا ہے۔
وکیل نے بتایا کے اکرام الدین نے 13جولائی کو پہلی مرتبہ لندن کے پولیس سٹیشن میں جا کر خود کو حوالے کیا لیکن پولیس نے مجرم کو گرفتار کرنے کے بجائے واپس بھیج دیا۔
وکیل کے مطابق مجرم کی گرفتاری کے وارنٹ نہ ہونے کے باعث پولیس نے اکرام الدین کو قید نہیں کیا تھا۔
اکرام الدین نے 13 اگست کو ایک مرتبہ پھر پولیس سٹیشن جا کر خود کو قانون کے حوالے کرنے کی کوشش کی جس پر انہیں بالآخر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
مجرم کے وکیل لیام والکر نے عدالت کے سامنے پیش ہو کر کہا کہ یہ انتہائی حیرت انگیز واقعہ ہے کہ مجرم نے کئی مرتبہ خود کو قانون کے حوالے کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے گرفتار کرنے سے انکار دیا۔
برطانوی عدالت کے جج چارلز گرٹوک نے میٹروپولیٹن کو واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ 28 دنوں میں پیش کرنے کا کہا ہے۔
Met police ordered to hold inquiry after court hears an escaped prisoner, who was jailed for firearms offences, spent a month trying to hand himself in to police but was repeatedly turned away. Seven times he asked officers to arrest him but they refused.https://t.co/qIGraV91B8
— Shoaib M Khan (@ShoaibMKhan) September 18, 2020