انڈیا میں 30 اراکین پارلیمان میں کورونا
انڈیا میں کورونا متاثرین کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے 30 اراکین پارلیمان میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس مختصر کارروائی کے بعد ملتوی ہونے کا امکان ہے۔
کورونا کی عالمی وبا کے انڈیا میں پھیلاؤ کے باعث پارلیمان کا اجلاس چھ ماہ بعد پہلی مرتبہ 14 ستمبر کو منعقد ہوا تھا جو یکم اکتوبر تک جاری رہنا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دو سینیئر اراکین پارلیمان نے کہا ہے کہ 30 ممبران کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد اجلاس ایک ہفتے کی کارروائی کے بعد ملتوی ہونے کا امکان ہے۔
رکن پارلیمان نے روئٹرز کو بتایا کہ اجلاس بلانے کے بعد سے کورونا کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد اجلاس مختصر کارروائی کے بعد ملتوی کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
متاثرہ اراکین پارلیمان میں وزیر برائے ٹرانسپورٹ نتن گدکاری بھی شامل ہیں۔
انڈین حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کے لیے بھی کورونا کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق انڈیا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 93 ہزار 337 کورونا کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو اگست کے بعد سے ریکارڈ ہونے والے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
امریکہ کے بعد انڈیا کورونا سے شدید متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں وائرس متاثرین کی کل تعداد 50 لاکھ 30 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا سے ایک ہزار 247 انڈین شہریوں کی موت واقع ہوئی ہے جس کے بعد ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 85 ہزار 619 ہو گئی ہے۔
بدھ کے روز انڈین حکومت نے تمام ریاستوں کو آکسیجن سپلائی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف احکامات جاری کیے تھے تاکہ کورونا کے بڑھتے ہوئے مریضوں کو بآسانی صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔