دنیا بھر میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد تین کروڑ 28 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے اور ہلاکتیں 10 لاکھ کے قریپ پہنچ چکی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کے ایک سرکردہ ڈاکٹر پیٹرک بوئے نے کہا ہے کہ اگر صورتحال میں تبدیلی نہ آئی تو ملک کو کئی ماہ تک وبا کا سامنا کرنا پڑے گا اور صحت کا نظام بھی متاثر ہوگا۔
فرانس میں نیشنل کونسل آف آرڈر آف ڈاکٹرز کے سربراہ نے ہفت روزہ جریدے ’ڈو ڈیمانچے‘ کو بتایا کہ ’وبا کی دوسری لہر ہماری توقع کے برعکس بہت تیزی سے آ رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
کورونا کے حوالے سے انگلینڈ میں نئی پابندیاںNode ID: 506116
-
پہلی ویکسین کورونا کو کنٹرول نہیں کر سکے گی: سائنسدانNode ID: 507316
-
لندن میں کورونا پابندیوں کے خلاف مظاہرہNode ID: 507491
انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے وزیر صحت آلیور وران نے اس حوالے سے خبردار بھی کیا تھا۔
ڈاکٹر پیٹرک کے مطابق ’وزیر صحت نے بتایا کہ فرانس کو خزاں اور سرما میں کئی ماہ تک وبا کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
پیٹرک بوئے نے خبردار کیا کہ اس وقت طبی عملے کی زیادہ دستیابی نہیں ہوگی اور فرانس کا نظام صحت طلب پوری نہیں کر سکے گا۔ ’ان میں بہت سے تھک چکے ہیں ٹراما سے گزر رہے ہیں۔‘
فرانس میں سنیچر کو 14 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن کی تعداد گذشتہ دو روز کے مقابلے میں کچھ کم تھی۔ لیکن پچھلے ایک ہفتے میں چار ہزار 102 افراد ہسپتال داخل ہوئے جن میں سے 763 کی حالت تشویشناک ہے۔
فرانس میں وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 31 ہزار 700 ہوگئی ہے۔
