Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہریار آفریدی کو وفاقی کابینہ سے ہٹا دیا گیا

شہریار آفریدی بطور چئیرمین کشمیر کمیٹی اپنا کام جاری رکھیں گے (فوٹو:اے پی پی)
وزیر مملکت شہریار خان آفریدی سے وزیر مملکت کا عہدہ واپس لے لیا گیا ہے۔ پیر کو جاری کیے گئے کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت نے وزیراعظم کی تجویز پر شہریار آفریدی سے بطور وزیر مملکت برائے سیفران اور اینٹی نارکوٹکس کنٹرول کا قلمدان واپس لے لیا ہے۔
خیال رہے کہ شہریار آفریدی اس سے قبل وزیر مملکت برائے داخلہ بھی رہ چکے ہیں جبکہ ان کے پاس کشمیر کمیٹی کے چئیرمین کا عہدہ بھی موجود ہے۔
شہریار آفریدی بطور چیئرمین کشمیر کمیٹی اپنا کام جاری رکھیں گے اور ان کا یہ عہدہ وفاقی وزیر کے عہدے کے برابر ہے۔ شہریار آفریدی سے وزیر مملکت کا عہدہ واپس لینے کی وجہ کابینہ میں وزراء کی تعداد کم کرنا بتائی جا رہی ہے۔

شہریار آفریدی کون ہیں؟

شہریار آفریدی نے 2013ء میں خیبر پختونخوا کے این اے-14 (کوہاٹ) میں پاکستان تحریک انصاف سے انتخاب میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی۔
وہ پاکستان کے عام انتخابات 2018ء میں قومی اسمبلی کی نشست کے لیے حلقہ این اے-32 (کوہاٹ) سے دوبارہ منتخب ہوئے۔

شہریار آفریدی سے وزیرمملکت برائے نارکوٹکس کنٹرول کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا تھا (فوٹو:اے پی پی)

تحریک انصاف کے حکومت میں آنے کے بعد 28 اگست 2018ء کو عمران خان نے انہیں وزیر مملکت برائے داخلہ بنانے کی منظوری دی تھی تاہم وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی تعیناتی کے بعد ان سے یہ عہدہ لے لیا گیا تھا۔
رواں سال آٹا اور چینی بحران کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم نے کئی وزرا کے قلمدان تبدیل کیے تھے اور شہریار آفریدی سے وزیرمملکت برائے نارکوٹکس کنٹرول کا اضافی چارج واپس لے لیا تھا تاہم ایک روز بعد نو اپریل کو انہیں دوبارہ یہ قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔
رواں سال اپریل میں سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے سید فخر امام کا بطور چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی استعفیٰ قبول کر کے ان کی جگہ شہریار آفریدی کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔

شیئر: