سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے سابق وزیراعظم نے ورچوئل خطاب کیا۔ فوٹو، سوشل میڈیا
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ خاموش نہیں رہیں گے اور نہ ہی کوئی ان کو خاموش کرانے کی کوشش کرے۔
جمعرات کو لاہور میں مسلم لیگ ن کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے لندن سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے یہ سوغات (موجودہ حکومت) قوم پر مسط کی، وہ قوم کو جواب دیں۔‘
انہوں نے اپنے اور موجودہ دور حکومت کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ترقیاتی کام ہو رہے تھے جبکہ اب لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔
نواز شریف نے وزیراعظم کے لیے ’سلیکٹڈ‘ کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ ن لیگ کے دور میں شرح نمو پانچ اعشاریہ آٹھ تھی جب کہ آج منفی میں جا رہی ہے۔
نواز شریف نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا ’ہمارا مقابلہ عمران خان سے نہیں ہے بلکہ ان کو لانے والوں سے ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’امن و امان کا حال دیکھ لیں، آج ملتان میں ایک بیٹی کے ساتھ کیا ہوا جبکہ کچھ روز قبل موٹر وے پر بھی ایسا ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج مجرم دندناتے پھر رہے ہیں، ہمارے دور میں کسی مجرم کی اتنی مجال نہیں تھی کہ سر اٹھاتا۔‘
انہوں نے موجودہ حکومت کو تمام مسائل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ روپیہ کس حد تک گر گیا ہے۔ دنیا کے ملک ہمارا ساتھ دینے کو تیار نہیں۔
نواز شریف نے اپنے دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت تیزی سے ترقی ہو رہی تھی، پاکستان جنوبی ایشیا کا ٹائیگر بن گیا تھا اور جی 20 میں شامل ہونے جا رہا تھا۔
نواز شریف نے کہا کہ ’مجبوریوں کے باوجود مہنگائی نہیں ہونے دی اور ڈالر کو بھی کنٹرول میں رکھا‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے دفاعی سیکٹر میں بھی ملک کو ناقابل تسخیر بنایا کیا کوئی اس سے انکار کر سکتا ہے۔‘
ان کے بقول دھاندلی اور سازش کے ذریعے ان کی پارٹی کو حکومت میں نہیں آنے دیا گیا۔ نواز شریف نے بی آر ٹی منصوبے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے دور کی تینوں سروسز سے زیادہ اخراجات اٹھے ہیں اس پر، اور ابھی تک یہ اس کو چلا بھی نہیں سکے۔
حکومت کی بنیاد ہی کمزور ہے ایک جھٹکا برداشت نہیں کرسکتی: مریم نواز
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ گرفتاری سے نہیں ڈرتے۔ ’نوازشریف لندن سے تحریک کو لیڈ کریں گے، ہم میں سے جو بھی گرفتار ہوگا، سیکنڈ لیڈرشپ آگے آئے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ گرفتار ہوئیں تو شاہد خاقان عباسی پارٹی کی قیادت کریں گے، ’اگر وہ بھی گرفتار ہوئے تو رانا ثنااللہ سامنے آئیں گے۔‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’آج کل جس پر غداری کا الزام لگتا ہے اس سے بڑا کوئی محب وطن نہیں۔‘
حکومت کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’موجودہ حکومت کی بنیاد ہی کمزور ہے ایک جھٹکا برداشت نہیں کرسکتی۔‘