’کورونا وائرس سے 27 لاکھ افراد مختلف ممالک میں پھنس گئے‘
’کورونا وائرس سے 27 لاکھ افراد مختلف ممالک میں پھنس گئے‘
جمعہ 9 اکتوبر 2020 13:23
آئی او ایم کا کہنا ہے کہ سفری پابندیوں کی وجہ سے مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عائد پابندیوں کی وجہ سے اپنے گھروں کو جانے کے خواہش مند 27 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حائل رکاوٹوں کے باوجود اس بات کی فوری ضرورت ہے کہ لوگوں کو اپنے گھروں تک محفوظ طریقے سے جانے کی اجازت دی جائے۔
آئی او ایم نے ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ سرحدوں کی بندش اور سفری پابندیوں کی وجہ سے تارکین وطن کی بڑی تعداد پھنسی ہوئی ہے۔
آئی او ایم کے چیف انتونیو ویترنیو نے ممالک پر زور دیا ہے کہ مشکل میں پھنسے 27 لاکھ افراد کے لیے مزید کچھ کیا جائے۔
’27 لاکھ افراد میں مزدور، عارضی طور پر دیگر ممالک میں مقیم افراد، بین الاقوامی طلبہ اور ایسے افراد جو علاج کے لیے سفر کرتے ہیں یا وہ افراد جو سمندر کے راستے سفر کرتے ہیں شامل ہیں۔‘
سب سے زیادہ تارکین وطن مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں پھنسے ہوئے ہیں، ان کی تعداد 12 لاکھ ہے۔ جبکہ ایشیا اور پیسفک میں 9 لاکھ 77 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
یورپی اکنامک ایریا اور سوئٹزرلینڈ میں دو لاکھ تین ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں اور ایک لاکھ 11 ہزار افراد شمالی اور وسطی امریکہ اور کیریبین میں موجود ہیں۔
آئی او ایم نے کہا ہے کہ اس کو ایک لاکھ 15 ہزار کے قریب تارکین وطن کی جانب سے گھروں کو محفوظ طریقے سے واپس جانے کے لیے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
آئی او ایم کا مزید کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اس نے 15 ہزار سے زیادہ ایسے افراد کی اپنے گھروں کو واپس جانے میں مدد کی ہے جو زیادہ مستحق تھے۔