انگلینڈ میں 25 ستمبر سے یکم اکتوبر کے درمیان دو لاکھ سے زیادہ شہری کورونا سے متاثر ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد وزیراعظم بورس جانسن مزید سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن نے برطانیہ کے شمالی علاقوں میں کورونا کے کیسز میں اضافے کے بعد تین درجوں پر مبنی لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
بورس جانسن کے مشیر ایڈورڈ لسٹر نے کورونا سے متاثرہ علاقوں سے منتخب نمائندوں کو خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ان علاقوں میں سخت ترین پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
مشیر کے مطابق حکومت مقامی نمائندوں کے ساتھ مختلف اقدامات پر بات چیت کرے گی، ان میں سے کسی بھی اقدام کا انتخاب مشکل مرحلہ ہوگا۔
برطانیہ کے اکثر شمالی علاقوں میں پہلے سے پابندیاں عائد ہیں جن کے تحت مختلف فیملیز سے تعلق رکھنے والے ممبران کو اجتماع کی اجازت نہیں ہے۔
اے ایف پی کے مطابق تیسرے درجے کے لاک ڈاؤن میں صرف گھر کے افراد کو اکھٹا ہونے کی اجازت ہوگی جبکہ کسی باہر والے سے سماجی رابطہ رکھنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
اے ایف پی نے برطانیہ کے شمال میں واقع شہر لیور پول کے میئر جو اینڈرسن کے حوالے سے کہا ہے کہ آج سنیچر کے دن سے تیسری درجے کا لاک ڈاؤن متوقع ہے جس کے تحت گھر کے افراد کے علاوہ کسی اور سے ملنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
میئر جو اینڈرسن کا کہنا تھا کہ نئی پابندیوں کے حوالے سے حکومت نے نوٹس جاری کر دیا ہے تاہم کسی مقامی رہنما سے مشاورت نہیں کی گئی۔
برطانیہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سے 42 ہزار شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے آغاز کے حوالے سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ وائرس کے سماجی اور معاشی اثرات پر بھی حکومت پریشان نظر آرہی ہے۔
برطانوی حکومت نے کورونا کے پیش نظر موسم سرما میں بند ہونے والی کمپنیوں کے دو تہائی اہلکاروں کو تنخواہیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی ادارہ برائے شماریات کے مطابق 25 ستمبر سے یکم اکتوبر کے درمیان انگلینڈ کے دو لاکھ سے زیادہ شہری کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
امپیریئل کالج لندن کی ایک تحقیق میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ نوجوان آبادی بتائی گئی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ماہ کے دوران 65 سال کی عمر سے زائد افراد کے کورونا سے متاثر ہونے میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔