پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ کو بتایا گیا ہےکہ وفاقی کابینہ کے کئی غیر منتخب ارکان کے زیر استعمال دو دو سرکاری گاڑیاں ہیں جن میں بلٹ پروف گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
گذشتہ تین سالوں میں ان گاڑیوں کے لیے ایندھن، دیکھ بھال اور مرمت پر ساڑھے آٹھ کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے تحریری جواب میں وزراء، مشیران اور معاونین خصوصی کے پاس گاڑیوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کی گئیں۔
مزید پڑھیں
-
وی وی آئی پی سیکیورٹی ،گورنر پنجاب پہلے نمبر پرNode ID: 372436
-
’وزرا کی شکلیں دیکھ کر کہتا ہوں گھبرانا نہیں‘Node ID: 455566
-
’صرف متضاد بیان ہی نہیں نئے لطیفے بھی بنائے جاتے ہیں‘Node ID: 487101
ان تفصیلات کے مطابق وزرا، مشیر ان اور معاون خصوصی کے پاس 1800 سی سی سے لے کر 4600 سی سی تک گاڑیاں ہیں۔
چئیرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کے زیر استعمال 2017 ماڈل کی 4608 سی سی کی ایک ایک بلٹ پروف گاڑی ہے۔
مشیر داخلہ مرزا شہزاد اکبر اور معاون خصوصی زلفی بخاری کو دو دو گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں جن میں ایک 1800 سی سی اور ایک بلٹ پروف 4608 سی سی گاڑی ہے۔

وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے زیر استعمال بھی دو گاڑیاں ہیں جن میں ایک 1800 سی سی اور ایک 4608 سی سی بلٹ پروف گاڑی ہے۔ وفاقی وزیر علی زیدی اور سیکرٹری داخلہ کے پاس بھی 4600 سی سی بلٹ پروف گاڑی ہے۔
محمد میاں سومرو ، شبیر علی اور علی محمد خان کے پاس 1800 سی سی کی ایک ایک اور ایک ایک ڈبل کیبن گاڑیاں ہیں۔
وفاقی وزرا پرویز خٹک، شہریار آفریدی، اعجاز شاہ، اسد عمر، مراد سعید، شفقت محمود، طارق بشیر چیمہ، عمر ایوب، رزاق داؤد، ڈاکٹر فیصل سلطان کے پاس بھی 1800 سی سی گاڑیاں ہیں۔
زرتاج گل، فیصل واڈا ،بابر اعوان ، غلام سرور ، شہزاد ارباب ، صاحبزادہ محمود سلطان، عید یوسف، فواد چوہدری، فخر امام، حماد اظہر، شہزاد قاسم کے پاس بھی 1800 سی سی گاڑی ہے۔
