Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ای لرننگ، عالمی تنظیموں کی طرف سے سعودی عرب کے کردار کی تعریف

سعودی وزارت تعلیم کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔( فوٹو عرب نیوز)
چھ بین الاقوامی تنظیموں نے سعودی مملکت میں ای لرننگ کے بارے میں دو اسٹڈیز مکمل کی ہیں۔ کورونا وائرس کے دوران تیز رفتار ردعمل، متعدد اختیارات اور مستقل بہتری فراہم کرنے میں اس کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
ان جائزوں میں 342000 جواب دہندگان شریک تھے اور یہ مملکت کے قومی مرکز برائے ای لرننگ کی نگرانی میں انجام پائے۔
مملکت کے قومی مرکز برائے ای لرننگ نے کہا کہ عالمی تنظیموں نے اس وبا کے دوران سعودی عرب میں عوامی اور اعلیٰ تعلیم کے تجربے پر دو جامع اسٹڈیز مکمل کیں، جس کا مقصد تجربے کی حقیقت کو دستاویزی اور مطالعہ کرنا ہے اور ای لرننگ کے طریقوں کو تیار کرنے کے لیے اقدامات کے ساتھ سامنے آنا ہےموجودہ عالمی طرز عمل اور معیار کے مطابق ہیں۔
یہ مطالعہ طلبہ،فیکلٹی ممبران، اساتذہ، والدین اور سکول کے رہنماؤں کی شرکت سے مکمل کیا گیا۔
پبلک ایجوکیشن سٹڈی میں شریک ہونے والوں کی تعداد 318000 تک پہنچی جب کہ اعلیٰ تعلیم کے مطالعے میں حصہ لینے والوں کی تعداد 24000 تک پہنچ گئی۔
پہلا مطالعہ آن لائن لرننگ کنسورشیم (او ایل سی) نے تیار کیا جس میں انٹرنیشنل سوسائٹی فار ٹیکنالوجی ان ایجوکیشن (آئی ایس ٹی ای)، کوالٹی میٹرز (کیو ایم)، دی یونیسکو انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجیز ان ایجوکیشن (آئی آئی ٹی ای)، دی نیشنل ریسرچ سینٹر فار ڈسٹینس ایجوکیشن اور امریکہ میں  ٹیکنالوجیکل ایڈوانسمیٹس (ڈی ای ٹی اے) شامل تھے۔

ای لرننگ  میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اساتذہ کو نمایاں مدد ملی۔(فوٹو ایس پی اے)

دوسرا مطالعہ ہارورڈ گریجویٹ سکول آف ایجوکیشن کے تعاون سے آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویپلمنٹ (او ای سی ڈی) نے تیار کیا تھا۔
مطالعات میں، حوالہ کا موازنہ 193 سے زیادہ ممالک کے ساتھ کیا گیا تھا۔ ان دو مطالعات میں مملکت کے اختیارات کے تنوع میں امتیازی حیثیت کا مظاہرہ کیا گیا، مثال کے طور پر،عوامی تعلیم میں ای لرننگ کے لیے دستیاب الیکٹرانک مواد اور سیٹلائٹ چینلز۔
قومی سطح پر یہ فراہم کرنے میں کامیاب ہونے والے ممالک کی شرح صرف 38 فیصد تھی۔
او ای سی ڈی اور ہارورڈ گریجویٹ سکول آف ایجوکیشن کے ذریعےکیے گئے اس مطالعے میں کویڈ 19 کے دوران تعلیم کے بارے میں مملکت کا ردِ عمل شامل ہے جس میں 37 ممبر ممالک ہیں۔
اس تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ای لرننگ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اساتذہ کو نمایاں مدد ملی۔

وزارتِ تعلیم کے پاس  سکول دوبارہ کھولنے کی واضح حکمت عملی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

پبلک ایجوکیشن کے مطالعہ نے اشارہ کیا کہ وزارتِ تعلیم کے پاس مملکت میں سکول دوبارہ کھولنے اور کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کی واضح حکمت عملی موجود ہے۔
او ایل سی نے ای لرننگ کے لیے سعودی وزارت تعلیم کی کوششوں کو سراہا۔
دونوں مطالعات میں عوامی تعلیم کے لیے 71 مجوزہ ترقیاتی اقدامات اور اعلیٰ تعلیم کے لیے 78 مجوزہ ترقیاتی اقدامات کی سفارش کی گئی۔
مملکت کا قومی مرکز برائے ای-لرننگ مرکز وزارت تعلیم کے تعاون سے اقدامات کو پیش کرنے اور ان پر عمل درآمد شروع کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
مملکت کے قومی مرکز برائے ای لرننگ نے اعلان کیا کہ جن تنظیموں نے یہ مطالعہ کیا وہ اپنے نتائج شائع کریں گی اور موجودہ سمسٹر کے اختتام پر دوسرا مرحلہ مکمل کریں گی۔

شیئر: