انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ایکاؤ) کی جانب سے نومبر میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا آڈٹ آئندہ سال تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی، برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے پی آئی اے پر عائد چھ ماہ کی پابندی بھی آئندہ سال تک برقرار رہے گی۔
سول ایوی ایشن حکام نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ ’کورونا وائرس کے باعث پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا آڈٹ آئندہ سال جون تک ملتوی کیا گیا ہے۔‘
سول ایوی ایشن حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 'ایکاؤ کی جانب سے کیے جانے والا آڈٹ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی درخواست پر ہی ملتوی کیا گیا ہے تاہم اس میں ایکاؤ اور سول ایوی ایشن پاکستان کی باہمی رضا مندی شامل ہے۔'
مزید پڑھیں
-
پی آئی اے کے اندرون ملک کرایوں میں ’زبردست‘ کمیNode ID: 502921
-
پی آئی اے کو سعودی عرب کے لیے مزید پروازوں کی اجازتNode ID: 507266
-
پی آئی اے کی القصیم کے لیے پروازوں کی تیاریاںNode ID: 513576
حکام کا کہنا ہے کہ آڈٹ ملتوی ہونے کی وجہ کورونا وائرس ہے۔ ’عالمی وبا کے باعث ہمارے ہاں اور ایکاؤ میں بھی کئی کام سست روی کا شکار ہیں۔‘
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ایکاؤ) اقوام متحدہ کا خصوصی ادارہ ہے جس کا مقصد فضائی سفر کو محفوظ بنانا ہے۔
ایکاؤ کی جانب سے کسی بھی ملک کے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے آڈٹ کا مقصد بین الاقوامی معیار کی ایوی ایشن پالیسی اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔
خیال رہے کہ پائلٹس کے لائسنس کے حوالے سے بھی معیار 'ایکاؤ' نے طے کر رکھے ہیں۔
پی آئی اے کے پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کا معاملہ سامنے آنے کے بعد یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی نے یورپ اور برطانیہ جبکہ امریکہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر جولائی 2020 میں چھ ماہ کے لیے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
ان پابندیوں کے پیش نظر ایکاؤ کی جانب سے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ہونے والا آڈٹ انتہائی اہمیت کا حامل تصور کیا جا رہا تھا۔
اس آڈٹ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیفٹی مینجمنٹ سسٹم سمیت پائلٹس لائسنسز کے بارے کی جانے والے اصلاحات پر عمل درآمد کے حوالے سے جائزہ لینا تھا۔
![](/sites/default/files/pictures/October/36496/2020/000_14f7yb.jpg)