تین سعودی خواتین کے پاس تھنک 20 ڈیجیٹل ڈیمانڈز کا چارج
تین سعودی خواتین کے پاس تھنک 20 ڈیجیٹل ڈیمانڈز کا چارج
منگل 27 اکتوبر 2020 3:46
تھنک 20، جی 20 کا پالیسی تجویز گروپ سمجھا جاتا ہے(فوٹو عرب نیوز)
تین نوجوان سعودی خواتین نے اپنے مواد کی تخلیق اور سوشل میڈیا کی رہنمائی کرکے جی 20 کے ’آئیڈیاز بینک‘ کے ڈیجیٹل ڈیمانڈز کا چارج سنبھال لیا ہے۔
تھنک 20(ٹی 20) جو 2012 میں قائم کیا گیا تھا کو جی 20 کا پالیسی تجویز گروپ سمجھا جاتا ہے جو کہ علاقائی اور بین الاقوامی تھنک ٹینکس کے ساتھ تعاون کا ذمہ دار ہے۔
سعودی عرب نے گذشتہ سال یکم دسمبر سے جی 20 کی صدارت حاصل کی ہے اور ٹی 20 نے سال بھر میں ایسے واقعات اور ویبینارز کی قیادت کی ہے جو سائبر سکیورٹی، موسمیاتی تبدیلی اور کورونا وائرس جیسے معاملات کو حل کرتے ہیں۔
لما یاسین، ولینہ الحمدان اور نورہ الحسین کو ٹی 20 کے مواصلات سنبھالنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا اور ڈیجیٹل مواد تخلیق میں ان کے تجربے کی کمی مسئلہ ثابت نہیں ہوئی تھی۔
کنگ عبد اللہ پٹرولیم اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر (کے اے پی ایس اے آر سی) کے محققین نے ٹی 20 ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا چارج سنبھال لیا تاکہ پردے کے پیچھے کام کرنے والے افراد اور گروپ کے عالمی سامعین کے ساتھ رابطہ پیدا کیا جا سکے، نیز اس کے ساتھ ساتھ علم اور ہنر کو بھی حاصل کیا جا سکے۔
لما یاسین جو چھ سال قبل جدہ سے منتقل ہوئی تھیں کے اے پی ایس اے آر سی میں ایک ریسرچ ایسوسی ایٹ اور سافٹ ویئر ڈویلپر ہیں۔ وہ پارٹ ٹائم سافٹ ویئر انجینئرنگ کی طالبہ بھی ہیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا ’میں واقعی انسانی /کمپیوٹر کی بات چیت جیسی چیزوں میں شامل تھی لیکن جب میں یہاں پہنچی تو واقعی میں جس چیز نے میری توجہ حاصل کی وہ یہ تھی کہ وہ کے اے پی ایس اے آر سی کو ڈیٹا انیلیٹکس کے ساتھ سینٹرلائزڈ بنانا چاہتے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ کے اے پی ایس اے آر سی کا ڈیٹا ماڈلنگ اور سائنس پر زور دینے کا ہدف ان کے لیے ایک بڑی قرعہ تھا اور اس فیصلے نے انہیں اس پر قائم رہنے میں مدد دی۔
لما یاسین نے کہا ’میں واقعتاً اس سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب رہی اور اب بھی وہ چیزیں کرتی ہوں جو مجھے پسند ہیں جیسے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ایک ہی وقت میں ریسرچ اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کرنے کے قابل ہونا یہ ایک نعمت تھا۔‘
سینئیر ریسرچ اینالسٹ الحمدان کے اے پی ایس اے آر سی کی انرجی انفارمیشن مینجمنٹ ٹیم کے ساتھ ڈیٹا اینالسٹ اور ویب ڈویلپر کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔ وہ سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے عروج پر اگست میں ٹیم میں شامل ہو گئیں۔
الحمدان نے عرب نیوز کو بتایا ’مواصلاتی ٹیم کو ٹی 20 کا چہرہ سمجھا جاتا ہے لہذا ہر چیز ان پر منحصر ہے اور مواد کے لحاظ سے سب سے زیادہ سامعین تک پہنچنے کے لیے۔‘
نورہ الحسین کمپیوٹر سائنس پس منظر کے ساتھ 2017 میں کے اے پی ایس اے آر سی میں شامل ہوئیں۔ انہوں نے عرب نیوز کو بتایا ’میں پالیسی اور ڈسیزن سائنس ٹیم میں کام کرتی ہوں اور میں جی آئی ایس (جغرافیائی انفارمیشن سسٹم) ٹیم کا بھی حصہ ہوں۔‘
تینوں خواتین مواصلات اور سوشل میڈیا کے تکنیکی حصوں میں مدد کے لیے متحد ہوئیں۔
سینیئر ریسرچ ایسوسی ایٹ سیان مولیجان سینٹر میں مواصلات کو لیڈ کر رہی تھیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا یہ سب کام کرنے کے لیے اہداف حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا ’نومبر میں ہماری ویب سائٹ ٹی 20 کو تیار کرنے اور وقت پر چلانے کی سرکاری تاریخ یکم دسمبر 2019 تھی۔ اس کے بعد جنوری میں افتتاحی کانفرنس کو فروغ دینے کے بارے میں تھا۔ ایک بار جب ہم نے ان دو چیزوں کو سنبھالا تو ہمیں اعتماد تھا کہ ہم باقی چیزوں کو اُتار سکتے ہیں۔‘
ٹیم ویب سائٹ اور پورے سوشل میڈیا کے لیے انگریزی اور عربی دونوں زبانوں میں مواد فراہم کرتی ہے تاکہ سامعین کی وسیع رسائی کو یقینی بنایا جا سکے، یہ کام تھوڑا مشکل ثابت ہوا کیونکہ ان میں سے کسی کو بھی ترجمہ میں کام کرنے کی عادت نہیں تھی۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ انہوں نے چیلنجوں کو قبول کیا اور اس عمل سے لطف اندوز ہوئے۔
نورہ الحسین نے کہا ’ہم مختلف آرا کو سننا چاہتے تھے اور زیادہ سے زیادہ انگیجمینٹ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تاکہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم مواد کے معاملے میں جتنا چاہتے ڈیلیور کر سکتے تھے۔‘
یہ ٹی 20 برادری، وسیع تر جی 20 برادری اور ابتدا سے ہی عوام کے مابین مشغول رہنے کے درمیان ایک متوان ایکٹ رہا ہے۔ ’
انہوں نے مزید کہا ’اس میں بہت سے متنوع سٹیک ہولڈرز شامل ہیں لیکن مجھے ان تین وسیع گروپس پر صرف توجہ مرکوز کرنا آسان معلوم ہوا اور امید ہے کہ ہر ایک کا احاطہ کیا گیا ہے۔‘
ٹی 20 سربراہی اجلاس 31 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان ہو گا۔
21 اور 22 نومبر کو ریاض میں آئندہ ماہ ہونے والے جی 20 قائدین کے سربراہی اجلاس کے لیے کلیدی پالیسی سفارشات پیش کی جائیں گی۔