پیٹرول کی قیمت میں کمی کے ساتھ ہی سونے کی قیمت بھی کم ہوجاتی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب میں سونے کی قیمت عالمی منڈی میں دو ہزار ڈالر تک پہنچنے کے بعد کم ہونے کا امکان ہے۔ لیکن چند عوامل کی وجہ سے بھی سونے کی قیمتوں میں کمی کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔
سعودی عرب میں سونے کی قیمت مندرجہ ذیل عوامل کے باعث کم ہونے کا امکان ہے۔
سونے کی قیمت پیٹرول سے منسلک
ماہرین اقتصادیات کے مطابق اگر لوگوں کا رحجان آرامکو کے شیئر خریدنے کی جانب ہو اور ایسے میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ بھی ہو رہا ہو، تو سونے کی قیمت کم ہو جاتی ہے۔
لیکن یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ سعودی عرب میں جیسے ہی سونے کی قیمت کم ہوتی ہے، اس کے ساتھ پیٹرول کی قیمت بھی کم ہوجاتی ہے۔ جبکہ عام طور پر پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے سونے کی قیمت پر اس کا منفی اثر پڑتا ہے۔
اس سال پیٹرول کی قیمت میں شدید مندی ہوئی جس کی وجہ سے سونے کی قیمت میں قومی اور عالمی سطح پر اضافہ دیکھا گیا جس کا اندازہ تک نہیں لگایا گیا تھا۔
اس سال پیٹرول پیدا کرنے والے ممالک کو مختلف چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔ سب سے پہلے کورونا وائرس پھر اس کے بعد پیٹرول کی کھپت میں کمی کی وجہ سے طلب میں شدید کمی ہو گئی۔
اس کے نتیجے میں مختلف ممالک میں قیمتوں کی جنگ شروع ہو گئی جس کا براہ راست اثر سونے کی قیمت پر پڑا اور یوں امریکہ کے پیٹرول کی قیمت بیٹھ گئی۔
امریکی اور عالمی سٹاک میں اضافہ
جب سرمایہ کار کوئی سٹاک خریدنے کا ارادہ کرتے ہیں وہ چاہے امریکہ میں ہو یا کسی دیگر خلیجی ملک، تو سب سے پہلے سونا بیچتے ہیں تا کہ اس کے بدلے مائع اشیاء خرید سکیں۔ یہ اقدام انہیں دیگر اشیاء خریدنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
سعودی سٹاک ایکسچینج میں آرامکو کے شیئر جب زیادہ فروخت ہونے لگتے ہیں تو اس کا سونے کی قیمت پر منفی اثر پڑتا ہے اور سونے کی قیمت کم ہوجاتی ہے۔
اس کے برعکس جب مارکیٹ میں مندی کا رحجان ہوتا ہے تو سرمایہ کار سونا خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں اور شیئر خریدنا چھوڑ دیتے ہیں۔
سونا خریدنے میں عدم دلچسپی
سعودی عرب میں سونے کی قیمت پر عالمی مارکیٹ کا اثر ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود مقامی مارکیٹ بھی سونے کی قیمت پر اثر انداز ہوتی ہے۔
گزشتہ سال عید الفطر کے موقع پر سونے کی خریداری میں اضافہ دیکھا گیا تھا، اس سے سونے کی قیمت میں مقامی مارکیٹ کے اعتبار سے اثر ہوسکتا ہے۔
سعودی مارکیٹ میں سونے کی خریداری میں عدم دلچسپی سے سونے کی قیمت کم ہوجاتی ہے۔ یہ ممکن ہے کہ حج اور عمرہ کے موقع پر اس کی قیمت میں اضافہ ہو جس کی بنیادی وجہ زائرین کا سونے کی خریداری کرنا ہے۔
موجودہ حالات میں مغربی سرمایہ کاروں کی جانب سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ یہ قیمتوں کو بڑھاوا دیتے ہیں، بالخصوص چین اور انڈیا کی مارکیٹوں میں اشیاء خوردہ کی خریداری میں کمی سے ان کی اگلے آٹھ سالوں میں قیمت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
اس کے ساتھ چین اور ہندوستان کی مارکیٹوں میں بھی مندی دیکھی گئی ہے۔ ان دونوں ممالک کا شمار دنیا میں سونے کے زیورات خریدنے کے بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث دنیا کے تجارتی مراکز بند ہونے سے فروخت میں کمی واقع ہوئی تھی جس کے عالمی سطح پر منفی اثرات رونما ہوئے۔