ایران میں ایک ماہ سے کم عرصے میں دس ہزار افراد ہلاک ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
ایران میں ایک ماہ سے کم عرصے کے دوران دس ہزار اموات کے ساتھ کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔
ایران کو کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایران کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جمعرات کو 457 افراد کورونا وائرس کی وبا سے ہلاک ہوئے جبکہ ایک لاکھ 17 ہزار 517 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
اس طرح ایران میں مجموعی کیسز کی تعداد 7 لاکھ 26 ہزار ہو گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اصل تعداد سے کم ہے۔
حالیہ ہفتوں کے دوران ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ نصف سے زیادہ ہلاکتیں دارالحکومت تہران میں ہوئی ہیں۔
محکمہ صحت کے اہلکاروں نے کہا ہے کہ ملک کا نظامِ صحت مزید بوجھ برداشت نہیں کر پائے گا، تمام صوبائی دارالحکومتوں میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک ماہ تک سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے۔
تاہم حکومت ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے حق میں نہیں۔ ایران کو امریکی پابندیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران اپنا تیل دیگر ممالک کو فروخت نہیں کر سکتا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 2018 میں تہران جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
رواں ہفتے کے شروع میں ایرانی حکام نے تہران اور 30 دیگر شہروں اور قصبوں میں ایک ماہ تک رات کا کرفیو نافذ کیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ غیر ضروری دکانیں بند رکھی جائیں اور اپنے کارکنوں کو گھروں میں رکھیں، تاہم اب بھی بڑے شہروں میں کرفیو کا نفاذ ایک چیلنج ہے۔
ایران میں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے، کورونا وائرس کی وبا پر قابو نہ پانے کی وجہ سے حکام دباؤ کا شکار ہیں۔
نائب وزیر صحت کے مطابق کورونا وائرس کی نیشنل ٹاسک فورس رواں ہفتے کے آخر میں ملک میں دو ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور کرے گی۔
امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 5 کروڑ 22 لاکھ 74 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 12 لاکھ 86 ہزار 790 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
امریکہ، انڈیا اور برازیل اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔