ترامیم میں غیر ملکی کارکن کو ایک آجر سے دوسرے آجر کے یہاں ملازمت کی اجازت کےلیے شرائط مقرر کی گئی ہیں۔
غیر ملکی کارکن پہلے آجر کے یہاں سے دوسرے آجر کے ہاں ملازمت کا مجاز ہے بشرطیکہ نیا آجر ملازمت دینے کے لیے تیار ہو۔
پہلے آجر سے دوسرے آجر کے پاس جانے کے لیے ایس صورت میں خاص مدت تک کام کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے جبکہ موجودہ آجر کوملازمت تبدیل کرنے پر کوئی اعتراض نہ ہو۔
غیر ملکی کارکن موجودہ آجر کی منظوری کے بغیر ملازمت کا مصدقہ معاہدہ ختم ہونے پر دوسرے آجر کے پاس ملازمت کا حق دار ہے۔
قانون محنت کی دفعہ 77 کی پابندی کرتے ہوئے غیر ملکی کارکن ایسی صورت میں نئے آجر کے یہاں موجودہ آجر کی منظوری کے بغیر مشروط طور پر ملازمت کا مجاز ہوگا۔
غیر ملکی ملازم نے مملکت آمد کے بعد سے بارہ مہینے آجر کے پاس ملازمت کرلی ہو۔
غیر ملکی کارکن نے نئے آجر کے پاس ملازمت شروع کرنے سے 90 دن پہلے موجودہ آجر کو اس کا نوٹس دیا ہو۔
ملازمت کا معاہدہ ختم کرنے سے 90 دن پہلے موجودہ آجر کو مطلع کردیا گیا ہو۔
یہ اصول ایسی صورت میں نافذ نہیں ہوگا جبکہ آجر اور اجیر پہلے سے اس سے برعکس معاملے پر متفق ہو چکے ہوں۔
سرکاری گزٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ قانون محنت کے لائحہ عمل میں ان ترامیم پر مشتمل فیصلے کے بعد سابقہ تمام ضوابط کالعدم ہو گئے ہیں۔