پاکستان میں عام طور پر یہی دیکھنے میں آیا ہے کہ جب ڈالر کی قیمت اوپر جاتی ہے تو ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے، لیکن جب ڈالر سستا ہوتا تو اشیا کی قیمتیں اپنی جگہ برقرار رہتی ہیں۔
چوہدری عمران لاہور میں گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’ہمیں روز گاڑیوں کے ریٹ متعین کرنے کی جو انوائس ملتی ہے تو اس میں کسی قسم کی کمی نہیں ہوتی۔ گاڑیوں کی قیمتوں کے تعین میں بڑی کمپنیوں اور ان کی فرنچائزز کی اجارہ داری ہے اور ریٹ بھی وہی نکالتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ڈالر ایک روپیہ بھی اوپر جائے تو اگلے دن نئے ریٹ کی انوائس جاری ہو جاتی ہے۔ لیکن جب ڈالر کا ریٹ نیچے جاتا ہے تو اس میں کمی نہیں کی جاتی۔ میرے پاس جو گاڑی 27 لاکھ کی تھی وہ اب 43 لاکھ روپے کی ہو چکی ہے۔ اب جب ڈالر ریٹ نیچے آیا ہے تو مجھے روزانہ کسٹمرز کی کالز آتی ہیں کہ گاڑیوں کے ریٹ نیچے آئے ہیں یا نہیں کیونکہ ڈالر نیچے آ گیا ہے تو میرا جواب نفی میں ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں ڈالر کی بڑھتی قیمت، وجوہات کیا ہیں؟Node ID: 420366
-
پاکستان میں مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟Node ID: 496351
-
ملکی معیشت ’بہتری کی جانب گامزن‘؟Node ID: 509891