مشرقی ریجن کی پولیس نے الاحسا کمشنری میں ساھر کیمرے توڑ کر انڈین کو فروخت کرنے والے سعودی کو گرفتار کر لیا ۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق الشرقیہ پولیس کے معاون ترجمان محمد الدریھم نے بتایا کہ مقامی شہری نے الاحسا میں مختلف مقامات پر ساھر کیمرے توڑ کر ان کے پرزے سکریب کا کام کرنے والے انڈین اور بنگلہ دیشی کو فروخت کردیئے ۔
ریجنل پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ انڈین اور بنگلہ دیشی ورکرز کو بھی حراست میں لے لیا گیا اور تینوں کے خلاف قانونی کارروائی کےلیے انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ سعودی محکمہ ٹریفک حد سے زیادہ رفتار ڈرائیونگ ، حفاظتی بیلٹ اور ڈرائیونگ کے دوران موبائل کے استعمال کی ممانعت جیسے ضوابط کی پابندی کرانے کےلیے شاہراہوں ، سڑکوں اور آبادیوں کے اندر کیمرے نصب کیے ہوئے ہے ۔
یہ کیمرے ٹریفک خلاف ورزیوں کا ریکارڈ خودکار سسٹم کے تحت حاصل کر لیتے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والے کو ایس ایم ایس کے ذریعے چالان کے بارے میں مطلع کردیا جاتا ہے ۔
ساھر کے معنی جاگنے والے کے آتے ہیں کیونکہ انکا کام 24 گھنٹے خلاف ورزیوں کا ریکارڈ تیار کرنا ہوتا ہے اور یہ اس مقصد کےلیے ہر وقت چوکنے رہتے ہیں اس وجہ سے انہیں ’ساھر ‘ کہا جاتا ہے ۔