انڈیا کی وسطی ریاست تیلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے میونسپل انتخابات میں پاکستان، چین، محمد علی جناح، سرجیکل سٹرائیک اور روہنگیا مسلمانوں کی گونج سنائی دے رہی ہے۔
تیلنگانہ میں ایک طرف مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی اپنی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتی ہے تو ریاست میں حکمراں جماعات تیلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس) اپنے اقتدار کو برقرار رکھنا چاہتی ہے۔
جبکہ پارلیمان میں اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم ائی ایم) بہار کے ریاستی انتخابات میں پانچ سیٹ جیتنے کے بعد اپنی ریاست میں خود کو مزید مضبوط کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’’لوجہاد‘‘کے نام پر کوٹ دوار میں فرقہ وارانہ تشددNode ID: 138981
-
پولیس کے دباؤ پر ترانہ گانے والا انڈین مسلمان چل بساNode ID: 462151
-
تبلیغی جماعت کیس،’انڈیا میں آزادی رائے کا غلط استعمال ہوا‘Node ID: 509926
بی جے پی کے رہنما اور مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات اور ماحولیات پرکاش جاوڑیکر نے ٹی آر ایس کو اپنے وعدے پورے نہ کرنے کے لیے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اس کے خلاف چارج شیٹ یعنی الزامات کی فہرست جاری کی تھی تو وہیں بی جے پی کے رہنما اور رکن پارلیمان تیجسوی سوریا نے اسدالدین اویسی کو پاکستان کے بانی اور قائد اعظم محمد علی جناح کا 'اوتار' قرار دیا ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ان کی پارٹی اے آئی ایم ائی ایم کو دی جانے والے ایک ایک ووٹ انڈیا کے خلاف ووٹ ہوگا۔'
انھوں نے اویسی پر سخت گیر اسلام، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کی زبان استعمال کرنے کے الزامات لگائے۔
واضح رہے کہ حیدرآباد کے میونسپل انتخابات کے لیے ووٹنگ یکم دسمبر کو ہوگی جبکہ نتائج کا اعلان چار دسمبر کو کیا جائے گا۔
مسٹر سوریا نے اسدالدین اویسی اور اکبرالدین اویسی کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ 'وہ ترقی کی باتیں کرتے ہیں۔
Some context for people outside Hyderabad: in the ongoing MUNICIPAL polls, BJP has promised a SURGICAL STRIKE against the people of Hyderabad if they win
They don't show this bravado in Ladakh, where China has occupied Indian territory pic.twitter.com/kyfhKGMMuE
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) November 24, 2020