تنوما کے رہائشی ٹیلی کمیونیکشن کمپنیوں کی سروس سے ناخوش
تنوما کے رہائشی ٹیلی کمیونیکشن کمپنیوں کی سروس سے ناخوش
بدھ 25 نومبر 2020 18:42
اس مسئلے کے باعث طلبا کو فراہم کی جانیوالی خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
میڈیا سنٹر نے صوبہ تنوما میں متعدد سوالناموں کے ذریعے ایک سروے کیا ہے جس میں ٹیلی کمیونیکیشن سروس سے حاصل ہونے والی ماہانہ رقم کے بدلے میں فائدہ اٹھانے والوں کے اطمینان کی بابت پوچھا کیا گیا۔ 80 فیصد جوابات انٹرنیٹ اور مواصلات کی سروس اور مسائل کے بارے میں تھے جو زیادہ تر شہریوں کو مختلف مقامات پر بھگتنا پڑتے ہیں۔
تنوما ایک اہم سیاحتی مقام ہے جہاں سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے لوگ تعطیلات گزارنے آتے ہیں، خاص طور پر موسم گرما میں، کیونکہ اس میں خوبصورت سائٹس اور قدرتی پارک ہیں جو نہایت دلکش ہیں تاہم بہت سارے مقامات پر مواصلاتی مسائل ہیں اور یہ صوبہ کئی دیگر مشکلات کا بھی شکار ہے۔ یہاں کے صارفین کو انٹرنیٹ اور دیگر سروسز فراہم نہ ہونے کی وجہ سے تنوما ایک اہم سیاحتی مقام ہونے کی فہرست میں جگہ بنانے سے محروم ہے۔
کورونا کی وجہ سے فاصلاتی تعلیم ایک لازمی آپشن بن گئی ہے، جس کی کامیابی اور ناکامی کا دارومدار ٹیکنالوجی اور مواصلات کے معیار پر ہے۔
تنوما میں بہت سے خاندان متاثر ہیں جبکہ یہاں بچے اور بچیاں تمام آپریٹنگ کمپنیوں ایس ٹی سی ، موبی اور زین میں پائی جانے والی اس تنگی سے ’مدرستی‘ کے ذریعہ پڑھائی جاری رکھے ہوئے ہیں جو یقیناً متاثر ہوتا ہے۔
اس مسئلے کی وجہ سے طلبا کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو فراہم کی جانے والی سروس کے معیار اور سیاحت اور تعلیم کے شعبے کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
انفارمیشن انقلاب کے دور میں زیادہ تر کام آن لائن کیا جاتا ہے اور اس کی ضرورت کورونا وبائی امراض کے بعد مزید بڑھ چکی ہے۔ اس میں شک نہیں کہ اس علاقے کے گورنر شہزادہ ترکی بن طلال، جو ترقیاتی امورکے سربراہ بھی ہیں، کی ترجیحات میں بھی یہ بات شامل ہے۔صوبہ کے سرکاری دورے کے دوران انہیں اس سلسلے میں درخواستیں بھی موصول ہوئیں جس پر انہوں نے مواصلات کے معیار کو فروغ دینے کے منصوبے پر عملدرامد کا یقین دلایا۔
شہزادہ ترکی بن طلال نے وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن کی ٹیم کے اجلاس کی صدارت کے دوران کہا کہ عسیر شہر میں شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے والی تمام سروسزکے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی سربراہی میں منعقدہ ورکشاپس کے فیصلوں میں یہ شامل تھا اس میں ایسے فیصلے کیے گئے تھے جن میں عسیر کے رہائشیوں سے چھ ماہ بعد اسی مقام پر ملاقات کا وعدہ کیا گیا تھا جس میں بہتری کے بعد سروسز کے حوالے سے اطمینان کا معلوم کرنا تھا۔ مزید یہ کہ کورونا وبائی امراض سے بچاؤ کے اقدامات، سماجی فاصلے اور صحت کے پروٹوکول کے معاملے میں پوری دنیا میں جو معاملات تھے اس کا اثر پڑا جس کی وجہ سے ملاقات نہ ہوسکی۔
اس خطے کے گورنر نے اجلاس کی تاریخ کی تجدید کی اور جنوری 2021 میں لوگوں سے کیے گئے وعدے کی تکمیل جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ مواصلات کی سروسز کو ترقی دینے کا منصوبہ ایک لمبا سفر طے کرچکا ہے۔ دعا گو ہیں کہ یہاں کے رہائشیوں کی امنگیں پوری کی جا سکیں اور ناقص مواصلات اور انٹرنیٹ کی وجہ سے لوگوں کو جو مشکلات ہیں انہیں حل کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ خادم الحرمين شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت اور ٹھوس اقدامات نے تمام اداروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کو مضبوط کیا اور ملک کو ترقی کی راہوں پر گامزن کیا اور آج سعودی عرب ایک سنہرے دور سے گزر رہا ہے۔