فیس بک پر 60 لاکھ ڈالر کا جرمانہ
فیس بک نے کوریا میں 1.8 کروڑ صارفین میں سے کم از کم 30.3 لاکھ کی ذاتی معلومات دیگر آپریٹرز کو فراہم کیں۔ فوٹو: ان سپلیش
جنوبی کوریا کی ایک ایجنسی نے فیس بک پر صارفین کی ذاتی معلومات دوسروں کو دینے پر 60.6 لاکھ ڈالر کا جرمانہ لگایا ہے اور مجرمانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق رواں سال اگست میں لانچ ہونے والے ذاتی معلومات کی حفاظت کرنے والے جنوبی کوریا کے ادارے پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک تفتیش کے بعد فیس بک پر جرمانہ عائد کیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ تفتیش میں پتا چلا کہ فیس بک نے کوریا میں 1.8 کروڑ صارفین میں سے کم از کم 30.3 لاکھ صارفین کی ذاتی معلومات کو ان کے علم میں لائے بغیر دیگر آپریٹرز کو مئی 2012 سے جون 2018 کے درمیان فراہم کیا۔
کمیشین کا کہنا تھا کہ جب کوئی فیس بک لاگ ان کر کے کسی اور ویب سائٹ کی سروس استعمال کرتا ہے تو اس صارف کے فیس بک کے دوستوں کی ذاتی معلومات اس ویب سائٹ چلانے والوں کو مل جاتی ہے۔
اس لیے کمیشن نے فیس بک آیئرلینڈ لمیٹڈ پر جرمانہ عائد کر کے مجرمانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
فیس بک کی جنوبی کوریا میں موجود ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے تفتیش کے دوران جتنا ہو سکا اتنا تعاون کیا۔ لیکن ہمیں افسوس ہے کہ پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن کمیشن نے مجرمانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔‘
ترجمان نے اس بارے میں مزید بات کرنے سے انکار کیا ہے کیونکہ فیس بک نے ابھی تک اس بارے میں مکمل جائزہ نہیں لیا تھا۔