ماہرین کے مطابق مچھلی غذائی عناصر سے مالا مال ایک بھر پور غذا ہے۔ یہ جسم کے لیے دیگر غذاؤں میں سب سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ اس میں پروٹین، اومیگا ایسڈ 3، وٹامن ڈی، کیلشیم، فاسفورس، آئرن، پوٹاشیم، زنک اورمیگنیشم وغیرہ شامل ہیں۔
بولڈ سکائی کے مطابق ماہرین صحت ہفتے میں کم ازکم دوبار مچھلی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ خاص طور وہ مچھلیاں جن میں چربی کی مقدار بھی ہوتی ہے جیسے سامن، سارڈینز، ٹونا اورمیکریل وغیرہ۔
ماہرین مچھلی پکانے کے بارے میں بھی خصوصی دھیان دینے کی تاکید کرتے ہیں۔ ان کے مطابق پکانے میں غلطی کی وجہ سے اس کے غذائی عناصر فائدہ مند نہیں رہتے۔
مزید پڑھیں
-
جوڑوں کی حفاظت کے لیے کیا کرنا چاہیے؟Node ID: 520886
-
بالوں کی طرح سر کی جلد کی صحت بھی اہمNode ID: 521146
-
پچاس سالہ افراد کی صحت کے لیے چار ضروری وٹامنزNode ID: 521186
لہذا ذیل میں ایسے چھ طریقے بتائے جاتے ہیں جن کے مطابق مچھلی پکانے سے اس کے غذائی عناصر سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
بھاپ پر پکانا:
یہ سب سے صحت مند طریقہ ہے کیونکہ اس سے گوشت خشک نہیں ہوتا۔ اسے پکانے کے لیے کسی اضافی تیل کی ضرورت نہیں ہوتی۔ گوشت کو ابلتے ہوئے پانی پر کسی ٹوکری میں رکھ دیا جاتا ہے جو پانی کی بھاپ سے تیار ہوجاتا ہے۔
ابالنا:
مچھلی کو ابلتے ہوئے پانی، دودھ یا شوربے میں پکایا جاتا ہے، اس صورت میں بھی کسی اضافی تیل کی ضرورت نہیں ہوتی اسے کم درجہ حرارت میں پکایا جاتا ہے۔ یہ صحت مند طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے اس صورت میں مچھلی کے غذائی عناصر برقرار رہتے ہیں۔
تاروں پر پکانا:
مچھلی پکانے کا یہ عام طریقہ ہے، لوگ اضافی تیل سے بچنے کےلیے مچھلی کو ایسے پکاتے ہیں۔ لیکن تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مچھلی کو تاروں کی بجائے کھلی آگ پر پکانا چاہیے۔ اس کے لیے کہ تاروں پر پکانے کی صورت میں کچھ نقصان دہ مرکبات اس میں شامل ہوجاتے ہیں۔
