Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عوام نے فیصلہ کر دیا، اب سیلکٹڈ کو جانا ہوگا: آصفہ بھٹو

ملتان جلسے میں پی ڈی ایم کے جلسے سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کرنے والی بے نظیر بھٹو کی چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے فیصلہ دے دیا، اب ’سلیکٹڈ‘ حکومت کو جانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسے وقت میں عوام کے درمیان آئی ہیں جب بلاول بھٹو کورونا میں مبتلا ہیں۔
آصفہ بھٹو نے ملتان کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دختر مشرق کا ساتھ دیا، ایم آر ڈی کی تحریک میں ساتھ دیا۔ ’مجھے یقین ہے کہ آپ پی ڈی ایم اور بلاول بھٹو کا بھی ضرور ساتھ دیں گے‘
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دکھوں اور غموں کا نشانہ عوام کے منتخب نمائندے ہی کیوں بنتے ہیں، بندوق کے زور پر دس، بیس سال حکومتیں کرنے والے والوں کو کیوں فرار کروا دیا جاتا ہے۔‘
مریم نواز نے حکومت پر ایک بار پھر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو گھر بھیجنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے حکومت کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’کورونا صرف اپوزیشن کے جلسوں میں آتا ہے اور حکومتی جلسوں کے باہر کھڑا ہو جاتا ہے۔‘
انہوں نے نام لیے بغیر وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد نواز شریف’لندن میں کاؤنٹی نہیں کھیل رہے کہ مرتی ہوئی ماں کے پاس نہ آئے۔‘
انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو، اکبر بگٹی، اپنے دادا، ماں اور دادی کے انتقال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ورثا کو جنازے پڑھنے نہیں دیے گئے۔

جلسہ گاہ کے اطراف سے متعدد سیاسی کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے

 انہوں نے یہ سوال بھی پوچھا کہ کیا کوئی مشرف کو ایک روز بھی جیل رکھ سکا؟
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے نام پر لاک ڈاؤن اپوزیشن کا لاک ڈاؤن کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ 
جلسے میں مولانا فضل الرحمن، سید یوسف رضا گیلانی، محمود خان اچکزئی، میاں افتخار حسین سمیت مختلف پارٹیوں کے دوسرے قائدین نے بھی شرکت کی۔
مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 13 دسمبر کولاہور میں ہونے والا جلسہ حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا ’ہم غریبوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، کوئی ہم کو نہیں روک سکتا۔‘
قبل ازیں حکومت کی جانب سے کورونا وبا کے باعث اپوزیشن کو ملتان میں جلسے کی اجازت نہیں دی گئی اور جلسہ گاہ کے اطراف سے متعدد سیاسی کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
شرکا کو روکنے کے لیے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تاہم بعد میں مقامی میڈیا پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ کارکنان کے راستے سے رکاوٹیں ہٹا لی گئی ہیں۔
شہباز گل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ’عوامی طاقت کے سامنے عمران صاحب کی غنڈہ گردی اور ریاستی دہشت گردی زمین بوس ہوگئی،عمران صاحب اللہ کے بعد سب سے بڑی طاقت عوام کی ہوتی ہے جو سبق آپ کو سیکھ لینا چاہئیے۔‘
جلسے میں جبکہ بلاول بھٹو کورونا کے باعث شریک نہیں ہو سکے تاہم ان کی نمائندگی ان کی بہن آصفہ بھٹو زرداری نے کی۔
اس سے قبل مقامی میڈیا کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم جانے والے تمام سارے راستے بند کر کے ٹرکوں اور ٹرالیوں سے رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں اور پولیس اہلکاروں کو گھنٹہ چوک میں تعینات کیا گیا تھا، سٹیڈیم اور گھنٹہ گھر چوک کو سیل کیا گیا، اسی طرح دکانیں،کاروباری مراکز اور ملتان میٹرو بس سروس بھی بند رہی۔
 

حکومت کی جانب سے کورونا وبا کے باعث اپوزیشن کو ملتان میں جلسے کی اجازت نہیں دی گئی ہے (فوٹو:اے ایف پی)

جلسے میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ شاید وہ اپنی دادی کی وفات کے باعث سیاسی سرگرمیاں ایک دو روز اور ملتوی رکھتیں اور ملتان کے جلسے میں نہ جاتیں لیکن جس طرح حکومت نے نہتے کارکنوں پر تشدد کیا انہیں گھروں سے اٹھایا یہ صورت حالمجھے کھیینچ کر ملتان عوام کے پاس لے کر جا رہی ہے۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’جلسہ چاہے سٹیڈیم کے اندر ہو، باہر ہو یا ملتان کی سڑک پر ہو یہ ہر صورت میں ہو گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ملتان شہر سے درخواست ہے کہ نالائق حکومت کے خلاف باہر آئیں اور اس حکومت کو آخری دھکا دیں۔‘
آصفہ بھٹو کی ملتان جلسے میں شرکت پر بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جب گھروں پر مشکلات آتی ہیں تو خواتین باہر آتی ہیں جب قوم پر مشکل آتی ہے تو قوم کی بیٹیاں باہر آتی ہیں۔
’یہ حکومت جلد گھر جا رہی ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔‘
 لاہور سے اردو نیوز کے نمائندے رائے شاہنواز کے مطابق پولیس نے مریم نواز کی رہائش گاہ جاتی عمرہ کے باہر بھی رکاوٹیں کھڑی کیں۔
 

مریم نواز نے کہا کہ جب گھروں پر مشکلات آتی ہیں تو خواتین باہر آتی ہیں جب قوم پر مشکل آتی ہے تو قوم کی بیٹیاں باہر آتی ہیں (فوٹو: اے پی)

مقامی میڈیا کے مطابق ملتان شہر میں داخل ہونے والے تمام راستوں پر بھی کنٹینرز لگائے گئے تھے اور گاڑیوں کی چیکنگ بھی کی جاتی رہی۔
مختلف اضلاع سے پنجاب پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کی گئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرنے علی قاسم گیلانی اور دوسرے کارکنوں کی گرفتاری پر کہا ’ریاست کی طاقت سے عوامی طاقت کو نہیں دبایا جا سکتا۔ ملتان جلسہ روکنے کے لیے گرفتاریاں اور تشدد بدترین فسطائیت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ چند جلسوں سے ڈرنے والی حکومت چند روز کی مہمان ہے اب اسے جانی ہی ہے۔ ’جیالے اور پی ڈی ایم کے کارکن جوق در جوق ملتان پہنچ رہے ہیں اور ملتان میںجلسہ ہو کر ہی رہے گا۔ حکومت خود تو اقدامات کر تی پھر رہی ہے جبکہ کورونا کی آڑ میں اپوزیشن کو دبانا چاہتی ہے۔ ‘

شیئر: