پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار ایک بار پھر مقامی ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیوں میں ہیں لیکن اس بار نیب کے کیسز نہیں بلکہ بی بی سی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو کی وجہ سے تقنید کی زد میں ہیں۔
اسحاق ڈار کے ہارڈ ٹاک شو میں دیے گئے انٹرویو میں جوابات پر سوشل میڈیا پر صحافیوں اور حکومتی عہدیداروں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
صحافی غریدہ فاروقی کا کہنا ہے کہ، 'وہ لوگ جنہیں بی بی سی کی ایک 'مجرم' کے انٹرویو نشر کرنے پر مذمت کرنی چاہیے تھی، اس سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ کتنا دہرا معیار ہے؟'
Ishaq Dar at Hard Talk - Those who should’ve been ‘condemning’ [pun intended] BBC for airing interview of a ‘convict’ ‘absconder’ (per their local standards) are actually appreciating & enjoying it ;) Double standards much, eh?
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) December 1, 2020
پاکستان تحریک انصاف کے سینٹر فیصل جاوید نے اسحاق ڈار کے انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان کی پارلیمنٹ میں تقریر کی ایک کلپ شئیر کی جس میں وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ، 'اسحاق ڈار کو دیکھیں، ایسا لگتا ہے کہ ان کے باپ کی سائیکل کی دکان نہیں تھی بلکہ مے فیئر میں مرسیڈیز کا شوروم تھا۔۔۔'
Imran Khan about Ishaq Dar and Sharif Family. What were they before coming to power. pic.twitter.com/0u7zZeB7IU
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) December 1, 2020
پی ٹی آئی کے سرکاری ٹوئٹر پیج پر اس بارے میں لکھا ہوا تھا کہ، 'ڈار صاحب، ہر صحافی ن لیگ کے جرنلسٹ ونگ کا ممبر نہیں ہوتا! جھوٹ جتنا مرضی بول لیں۔۔۔مگر ایک چھوٹا سا سچ بھی اس جھوٹ کی عمارت کو دھڑام سے نیچے گرا دیتا ہے۔ جو آپ کے ساتھ اس انٹرویو میں ہوا۔'
ڈار صاحب!
ہر صحافی ن لیگ کے "جرنلسٹ ونگ" کا ممبر نہیں ہوتا! جھوٹ جتنا مرضی بڑا بول لیں جتنے مرضی تواتر سے بول لیں مگر ایک چھوٹا سا سچ بھی اس جھوٹ کی عمارت کو دھڑام سے نیچے گرا دیتا ہے۔ جو آپ کے ساتھ اس انٹرویو میں ہوا pic.twitter.com/EP8tXbqcuG— PTI (@PTIofficial) December 1, 2020
وزیر منصوبی بندی اسد عمر نے اس بارے میں لکھا ہے کہ، 'اسحاق ڈار کی ہارڈ ٹالک پروگرام میں ملک اور ریاستی اداروں پر ہرزہ سرائی دیکھ کر علامہ اقبال کا شعر یاد آگیا۔۔۔جعفر از بنگال و صادق از دکن، ننگ ملت ننگ دیں ننگ وطن۔'
اسحاق ڈار کی ہارڈ ٹالک پروگرام میں ملک اور ریاستی اداروں پر ہرزہ سرائی دیکھ کر علامہ اقبال کا شعر یاد آگیا.... جعفر از بنگال وا صادق از دکن ، ننگ ملت ننگ دیں ننگ وطن
— Asad Umar (@Asad_Umar) December 1, 2020
اسحاق ڈار کے انٹرویو سے متعلق صحافی عاصمہ شیرازی نے سوال اٹھایا کہ، 'کیا اسحاق ڈار کو پاکستانی چینلز پر دکھانے کی پابندی نہیں ہے؟'
ماہر قوانین ریما عمر کا کہنا تھا کہ، 'اس انٹرویو کو میڈیا پر دکھانا چاہیے۔۔۔اس سے یہ نظر آتا ہے کہ پیمرا کا مفرور ملزمان کی تقاریر پا پابندی لگانا صرف غیرقانونی ہی نہیں بلکہ عوام کے مفاد کے خلاف بھی ہے۔'
This interview should be shown/ Ishaq Dar’s responses scrutinised in media. Same with NS’s speeches
This is the essence of right of info guaranteed by the Constitution
Also shows why PEMRA’s order banning absconders’ speech isn’t just unlawful, but also against public interest https://t.co/NaQvGSzEpe
— Reema Omer (@reema_omer) December 1, 2020