Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معذوری رکاوٹ نہ بنی، باز کو اشاروں کی زبان سیکھا دی

’بازآوازکو پہچانتے ہیں مگر میراباز اشارے کو سمجھتا ہے‘(فوٹو،الاخباریہ)
ریاض میں جاری شاہ عبدالعزیزتیسرے باز میلے میں شریک شخص نے اپنی معذوری کو شوق پرحاوی نہیں ہونے دیا۔
سماعت وگویائی سے محروم ہونے کے باوجود سعودی نےاپنے پالتو’ باز‘ کو بھی اشاروں کی زبان کا ماہربنا دیا۔
’الاخباریہ‘ نیوز چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ’محمد الشریف ‘ نے اشاروں کی زبان میں بتایا کہ میں بچپن میں اپنے والد کے ساتھ صحرا اور نخلستانوں میں شکار کرنے جایا کرتا تھا۔
’بچپن کی بات ہے ایک روز والد کے ساتھ شکار پر گیا تھا میں نے ایک پرندے کا شکار کیا ، وہ عام پرندوں سے قطعی مختلف تھا، اسکی چونچ بہت تیز اورنوکیلی تھی جبکہ پنچے بھی بہت مضبوط تھے۔ وہ پرندہ میں نے  پہلی بار   دیکھا تھا،  میں اپنے شکار کو والد کے پاس لے گیا اور انہیں بتایا کہ میں نے اسے شکار کیا ہے‘

محمد شریف نے بتایا کہ بچپن میں ایک پرندے کا شکار کیا تو معلوم ہوا کہ وہ باز ہے(فوٹو، الاخباریہ

والد صاحب نے میرے شکار کو دیکھ کرکہا اسے شکار نہیں کیا جاتا بلکہ اسے پالتے ہیں اور یہ بہت وفادار دوست ہوتا ہے۔
اس دن کے بعد سے مجھے بازوں سے دلچسپی پیدا ہوگئی ۔ ایک دن والد کے ساتھ پرندوں کی مارکیٹ میں گیا وہاں ویسا ہی ایک پرندہ تھا جیسا میں نے شکار کیا تھا ، میں نے والد صاحب کو کہا کہ اسے خرید دیں ، والد صاحب نے مجھے سمجھاتے ہوئے کہا یہ بہت قیمتی پرندہ ہے اسے تم نہیں پال سکتے‘۔
محمد شریف نے مزید بتایا کہ اس دن کے بعد سے مجھ بازوں سے محبت ہونے لگی میں ان کے بارے میں معلومات جمع کرتا رہا , والد صاحب کے انتقال کے بعد سال 2005 میں ایک باز خریدا اور اسکی پرورش کرنا شروع کردی۔
باز کو پالنے اور اسکی تربیت کے سوال پر محمد شریف نے بتایا کہ ’ ابتدا میں مجھے کافی دشواریاں پیش آئی تھیں کیونکہ میں قوت گویائی سے محروم ہوں اس لیے مجھے باز کو اشاروں کی زبان سیکھنا پڑی ، عام طور پر پالتوباز انسانوں کی آوازوں کے ساتھ حرکت کرتے ہیں اور ان پراپنا رد عمل ظاہر کرتے ہیں مگر میں نے اپنے باز کو اپنے اشاروں کا طابع بنایا‘۔
بازوں کے مابین مقابلے میں شرکت کے حوالے سے محمد شریف کا کہنا تھا کہ عام طورمقابلے میں شریک بازوں کو وائرلیس سیٹ کے ذریعے آواز کی کمانڈ دی جاتی ہے مگر میں نے اپنے باز کومخصوص اشاروں کی زبان سیکھائی ہے جس کےلیے میں لیزرلائٹ استعمال کرتا ہوں۔
میلے میں شرکت کے سوال پر محمد شریف کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے ہر طرح کا تعاون کیا گیا کسی قسم کی دشواری پیش نہیں آئی۔

شیئر: