Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پیار کو قرنطینہ نہیں کیا جا سکتا‘

دنیا بھر کے شہروں کی دیواروں پر نقش گرافیٹی آرٹ کا جائزہ لیا جائے تو سال 2020 سے جڑی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سٹریٹ آرٹسٹس نے دیواروں پر تصاویر بنا کر ان حالات کی خوب عکاسی کی ہے، جن سے ایک بات واضح ہوتی ہے کہ تمام دنیا بیک وقت کسی وبا سے لڑ رہی تھی جس سے حفاظت کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا۔ دیکھیے تاریخ کا حصہ بنتی ہوئی روئٹرز کی یہ تصاویر

یورپی شہر ایمسٹرڈیم کے سٹریٹ آرٹ میوزیم میں لگائی گئی پینٹنگ انسانوں کی کورونا سے لڑنے کی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے جس میں ایک خاتون کو سپر مین کا ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔  

نیو یارک کے شہر مین ہیٹن کی دیوار پر مختلف میولر بنے ہوئے ہیں جن میں سے ایک پر کورونا سے نہ ڈرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔

تھائی لینڈ میں ایک آرٹسٹ نے کارٹون کرداروں کے ذریعے کورونا کے جراثیم سے لڑنے کی جنگ کو پینٹنگ میں دکھایا ہوا ہے۔

نیو دہلی کی ایک دیوار پر بھی گرافیٹی بنا کر کورونا کی وجہ سے لائف سٹائل میں آنے والی تبدیلی کو دکھایا گیا ہے۔ 

لندن شہر میں گرافیٹی کے ذریعے قومی صحت کے ادارے این ایچ ایس کا شکریہ ادا کیا ہے، ساتھ ہی میں شہریوں کو مثبت سوچ رکھنے کا بھی پیغام دیا گیا ہے۔

امریکہ کے شہر کیلی فورنیا کی ایک دیوار پر محبت کے الفاظ مختلف رنگوں میں پینٹ کیے گئے ہیں، ساتھ  میں ہی لکھا ہے کہ پیار کو قرنطینہ میں نہیں رکھا جا سکتا۔ 

کینیا میں ایک بچے کو کچی آبادی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اسی آبادی کی ایک دیوار پر کورونا کی حفاظتی تدابیر میں سینیٹائزز استعمال کرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔ 

انڈونیشیا میں ایک دیوار پر صحت کے عملے اور نرسز کے حق میں ایک پینٹنگ بنائی گئی ہے۔

آئر لینڈ کی ایک دیوار پر ڈاکٹر کی تصویر پینٹ کی گئی ہے جس میں وہ کورونا سے لڑنے کے خلاف ہمت دلا رہے ہیں۔

برطانیہ میں قومی صحت کے ادارے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دیوار پر سپر مین پینٹ کیا گیا ہے جس پر ’این ایچ ایس‘ کے الفاظ درج ہیں۔

نیو میکسیکو میں ایک دیوار پر خاتون کی پینٹنگ بنائی گئی ہوئی جو کورونا کے خالف جنگ میں ہمت دکھانے اور محفوظ رہنے کا پیغام دے رہی ہے۔

ملائیشیا میں کلینک کے باہر ڈاکٹر ایک شخص کا کورونا ٹیسٹ کر رہا ہے جبکہ دیوار پر بنی ہوئی پیٹنگ ڈاکٹروں کے جذبات اور تکلیف کی عکاسی کر رہی ہے۔

شیئر: