ابو ظہبی میں کورونا وائرس کے لیے ویکسینیشن کا آغاز
ابو ظہبی میں کورونا وائرس کے لیے ویکسینیشن کا آغاز
پیر 14 دسمبر 2020 16:58
سینوفارم کی ویکسین دو خوراکوں میں دی جا سکتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات میں حکام کے مطابق دارالحکومت ابو ظہبی میں چینی کمپنی سینوفارم کی ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
اتوار کو کویت میں بھی وزارت صحت نے امریکی کمپنی فائزر کی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی ہے۔
فارماسیوٹیکل اینڈ فوڈ سپرویژن کے اسسٹنٹ انڈرسیکرٹری عبداللہ البدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میڈیسن رجسٹریشن اینڈ سپرویژن ڈیپارٹمنٹ اور پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی مشترکہ کمیٹی نے کویت میں ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امارات کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں سب سے پہلے بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کا آغاز کیا گیا ہے۔
برطانیہ پہلا ملک تھا جس نے امریکی کمپنی فائزر کی ویکسین لگانی شروع کی۔
امارات اور بحرین میں سینو فارم کے فیز تھری کے ٹرائلز کیے گئے تھے اور دونوں ممالک نے منظوری کے بعد طبی عملے کے لیے اس ویکسین کی ایمرجنسی استعمال کی اجازت دی تھی۔
شہری مفت ویکسین لگوانے کے لیے ابو ظہبی کی ہیلتھ سروسز (ایس ای ایچ اے) کی ہاٹ لائن پر فون کر کے وقت لے سکتے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق کم از کم 45 ہسپتالوں اور کلینکس پر ویکسین کی سہولت دی گئی ہے۔
ایس ای ایچ اے کے مطابق سینوفارم کی ویکسین دو خوراکوں میں دی جا سکتی ہے اور پہلی سے دوسری خوراک میں 21 روز کا وقفہ ہوگا۔
متحدہ عرب امارات میں اب تک کورونا وائرس کے ایک لاکھ 84 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 617 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
چین کی سینوفارم سمیت چین نے چار ویکسینز آخری مراحل میں ہیں جن کے ٹرائلز امارات، برازیل اور ترکی سمیت کئی ممالک میں کیے گئے۔
تاہم موڈرنا، آسٹرازینیکا اور جانسن اینڈ جانسن کے برعکس چینی ویکسینز کے موثر اور محفوظ ہونے کے بارے میں بہت کم معلومات شائع کی گئی ہیں۔
پیرو میں ایک رضا کار میں نیورولوجیکل مسائل سامنے آنے کے بعد سینوفارم کے ٹرائلز معطل کر دیے گئے تھے۔