Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ: ’سافٹ ویئر اپڈیٹ‘ سے وفاقی اداروں پر سائبر حملہ

امریکی میڈیا کے مطابق ہیکرز کا تعلق روس سے ہے۔ فوٹو فری پک
امریکی حکومت نے سائبر حملوں کے پیش نظر وفاقی محکموں کو ہنگامی بنیادوں پر ہدایات جاری کر دی ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے وفاقی اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ سولر ونڈز آئی ٹی کمپنی کی فراہم کردہ مصنوعات کا استعمال فوری طور پر بند کر دیں۔
اس سے قبل امریکی میڈیا نے کم از کم دو وفاقی اداروں پر سائبر حملوں کا دعویٰ کیا تھا جس میں امریکی محکمہ خزانہ بھی شامل ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق وفاقی تفتیشی ادارہ ’ایف بی آئی‘ روسی حسااس ادارے سے منسلک گروہ کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے۔
امریکی سائبرسکیورٹی اور انفراسٹرکچر ایجنسی (سی آئی ایس اے) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیکرز نے داخلی مراسلوں تک رسائی کے لیے سولر ونڈز کمپنی کے اورین سافٹ ویئر میں ہونے والی اپڈیٹ کو ذریعہ بنایا ہے۔ 
سی آئی ایس اے کے قائم مقام ڈائریکٹر برینڈن ویلز نے کہا ہے کہ سائبر حملوں کے بعد سے سولر ونڈز کی نیٹ ورک مینجمینٹ مصنوعات وفاقی نیٹ ورکس کے تحفظ کے لیے خطرہ بن گئی ہیں۔
سی آئی ایس اے کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ سائبر حملوں سے متاثر ہونے والے اداروں کو تکنیکی مدد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ سائبر حملوں سے بچا جا سکے اور حملہ آوروں کی نشاندہی کی جا سکے۔

مائکرو سافٹ نے بھی سائبر حملوں کے خلاف خبردار کیا ہے۔ فوٹو فری پک

امریکی آئی ٹی کمپنی سولر ونڈز نے اعتراف کیا ہے کہ ہیکرز نے سافٹ ویئر کی مارچ اور جون میں ریلیز ہونے والی اپڈیٹ کے ذریعے سائبر حملہ کیا ہے۔
آئی ٹی کمپنی کے مطابق سائبر حملہ امریکہ سے باہر کسی اور ملک میں موجود ہیکرز نے کیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ایک وسیع پیمانے پر ہونے والی مہم کے تحت سائبر حملے کیے جا رہے ہیں۔ امریکی سائبر سیکیورٹی کمپنی ‘فائر آئی‘ پر سائبر حملہ بھی اسی مہم کے تحت کیا گیا ہے جس کے ذریعے ان آلات کو نشانہ بنایا گیا جن کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کے کمپیوٹر سسٹم ٹیسٹ کیے جاتے تھے۔
سافٹ ویئر کمپنی مائکرو سافٹ نے بھی اپنے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ تجربہ کار مہم کے تحت سرکاری اور سائبر سیکیورٹی سے متعلقہ اداروں میں ہائی پروفائل ٹارگٹس کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

شیئر: