Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشترکہ ٹیموں کا آپریشن، بڑے پیمانے پر قائم پولٹری فارم سیل

بلدیہ اور دیگر اداروں کی جانب سے چیکنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے- (فوٹو سبق)
جدہ میں بلدیہ اور وزارت ماحولیات وزراعت کی مشترکہ ٹیم نے بڑے پیمانے پر غیر قانونی پولٹری فارم سیل کردیا۔ فارم میں 29 ہزار سے زائد فارمی مرغیاں موجود تھیں۔ 
ویب نیوز ’سبق ‘ کے مطابق بلدیہ کو اطلاع ملی تھی کہ جدہ کے جنوبی علاقے ’ابوجعالہ‘ میں بڑے پیمانے پرغیر قانونی پولٹری فارم قائم کیا گیا ہے جہاں حفظان صحت کے اصولوں کا بھی خیال نہیں رکھا جاتا جبکہ فارم میں موجود مرغیوں کی کسی قسم کی دیکھ بھال بھی نہیں ہوتی۔ 
اطلاع ملنے پر بلدیہ کی جانب سے مختلف ادارں پرمشتمل مشترکہ ٹیم تشکیل دی تاکہ غیر قانونی پولٹری فارم کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ 

غیر قانونی پولٹری فارم میں حفظان صحت کے انتظامات ناقص تھے- (فوٹو سبق)

اس ضمن میں وزارت پانی، ماحولیات وزراعت کے ریجنل ڈائریکٹرانجینئرعادل الشیخ کا کہنا تھا کہ مشترکہ کمیٹی نے پولٹری فارم کا معائنہ کرنے کے بعد اسے سیل کردیا ۔  
فارم میں موجود مرغیوں کو ’برڈ فلو‘ سے بچاؤ کے لیے کسی قسم کی ادویات بھی فراہم نہیں کی جارہی تھیں جس کی وجہ سے ان میں بیماری کے آثار بھی پائے جانے کا امکان ہے۔ 
 مشترکہ ٹیم کی جانب سے پالتو پرندے اور جانور فروخت کرنے والی دکانوں کی مسلسل چیکنگ کی جاتی ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہاں فروخت کیے جانے والے پرندے اورجانوروں میں کسی قسم کی بیماری کے اثار نہ ہوں۔ 
کمیٹی نے فارم کے مالک کا چالان کرنے کے بعد فارم ہٹانے یا پولٹری فارمنگ کے حوالے سے مقررہ شرائط پر عمل کرنے کی یقین دہانی حاصل کی۔ 

زراعی ایپ پر رجسٹر ہو کر لائسنس حاصل کیا جائے- (فوٹو سبق)

اس ضمن میں محکمہ زراعت و فارمنگ کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ جو لوگ لائیو سٹاک کی فارمنگ کرنے کے خواہشمند ہیں انہیں چاہئے کہ وہ مقررہ ضوابط کا خیال رکھیں جس کے لیے ایپ ’زراعی‘ پر خود کو رجسٹرکرائیں تاکہ انہیں فارمنگ کا لائسنس جاری کیا جاسکے۔ 
فارمنگ کا لائسنس حاصل کرنے کے بعد وزارت کی جانب سے تمام سہولتیں بھی مہیا کی جاتی ہیں تاکہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق لائیو سٹاک کی پرورش کی جاسکے۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں زندہ مرغیوں کی فروخت پر کافی عرصے سے پابندی ہے اس ضمن میں بلدیہ اور متعلقہ اداروں کی جانب سے وقتا فوقتا تفتیشی کارروائیاں کی جاتی ہیں تاکہ خلاف ورزیاں ریکارڈ کی جاسکیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: