پنجاب میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے سات کارکن گرفتار
پنجاب میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے سات کارکن گرفتار
جمعہ 8 جنوری 2021 8:41
ملزمان سے اسلحہ اور بم بنانے کا سامان پکڑا گیا ہے جو فرقہ وارانہ نوعیت کے حملوں میں استعمال کیا جانا تھا (فوٹو:شٹرسٹاک)
پاکستان میں پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبے میں انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ ایک مشترکہ کارروائی کالعدم شیعہ عسکری گروپ سپاہ محمد کے سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق حکام نے بیان میں کہا ہے کہ گرفتار افراد مخالف سنی گروپ کے رہنما پر حملے کا ارادہ رکھتے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان افراد کو تین مخلتف چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا جو سرگودھا، خوشاب اور ساہیوال میں کی گئیں۔
بتایا گیا ہے کہ ملزمان سے اسلحہ اور بم بنانے کا سامان پکڑا گیا ہے جو فرقہ وارانہ نوعیت کے حملوں میں استعمال کیا جانا تھا۔
حکام نے بتایا کہ مشبہ افراد کو پڑوسی ملک میں مقیم عسکریت پسند لیڈر محمود اقبال ہدایات دے رہے تھے۔
پاکستان میں حکام اس طرح کی کارروائیوں میں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد کو گرفتار کرتے رہے ہیں تاہم حالیہ کارروائی اس وقت کی گئی جب سنی عسکریت پسندوں نے صوبہ بلوچستان میں گیارہ شیعہ کان کنوں کو اغوا کرنے کے بعد قتل کیا۔
بلوچستان میں کان کنوں کے قتل کے خلاف ہزارہ کی اقلیتی برادری کے سینکڑوں افراد نے کوئٹہ میں دھرنا دے رکھا ہے۔
قتل کیے گئے کان کنوں کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا جن کو ایک عرصے سے سنی عسکریت پسند گروپ نشانہ بناتے رہے ہیں۔ حالیہ واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
کوئٹہ میں دھرنا دینے والے ہزارہ برادری کے افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی اور تعزیت کے لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی جمعرات کو صوبائی دارالحکومت پہنچیں اور میتوں کی تدفین کی درخواست کی۔